Bharat Express

Bangladesh Violence

بی جے پی کے رکن اسمبلی راجیشور سنگھ کے افسوس کا اظہار کیا ہے۔اپنے پوسٹ میں راجیشور سنگھ نے کہا کہ ’بنگلہ دیش کی عارضی حکومت کی جانب سے اسکون جیسی امن پسند اور ثقافتی تنظیموں کو نشانہ بنانا اور اس کے مذہبی رہنماؤں کی گرفتاری انتہائی تشویشناک اور قابل مذمت ہے۔

بنگلہ دیش میں سنت چنمے کرشن داس کی گرفتاری سے متعلق تنازعہ بڑھتا جا رہا ہے۔ سابق وزیراعظم شیخ حسینہ نے بڑھتے ہوئے تشدد اور حقوق انسانی کی خلاف ورزی سے متعلق بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بنگلہ میں اقتدار حاصل کرنے والے لوگ ہر علاقے میں ناکام ہورہے ہیں۔

شیخ حسینہ نے کہا کہ اگر میں ملک میں رہتی تو مزید جانیں ضائع ہوتیں، اور زیادہ وسائل تباہ ہوتے، میں نے چھوڑنے کا بہت مشکل فیصلہ کیا، میں آپ کی لیڈر بنی، کیونکہ آپ نے مجھے منتخب کیا، آپ میری طاقت تھے۔

شیخ حسینہ کی پیدائش 1947 میں ہوئی تھی۔ وہ شیخ مجیب الرحمٰن کی سب سے بڑی بیٹی تھیں۔ وہ کبھی سرگرم سیاست میں نہیں آتیں، اگر 1975 میں ان کے والد کا قتل نہ کیا گیا ہوتا۔ وہ اپنے شوہر کے ساتھ جرمنی شفٹ ہوچکی تھیں، مگر 49 سال پہلے بنگلہ دیش میں جو ہوا، اس نے انہیں بنگلہ دیش کی سیاست میں سب سے مضبوط خاتون بننے کے لئے مجبورکردیا۔

بنگلہ دیش میں آتشزدگی اور تشدد کی وجہ سے اب تک کم از کم 300 افراد جان کی جاچکی ہے۔ ایسا دعویٰ پیر کو خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ میں کیا گیا۔

میگھالیہ کے نائب وزیر اعلیٰ پریسٹن تنسانگ نے پیر کو کہا کہ ریاستی حکومت نے بنگلہ دیش کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر بنگلہ دیش کے ساتھ بین الاقوامی سرحد پر کرفیو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

بنگلہ دیش میں گزشتہ کئی دنوں سے پُرتشدد احتجاج ہورہا تھا، جواب وزیراعظم شیخ حسینہ کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دینا پڑا اورملک چھوڑ کر بھی بھاگنا پڑا۔ بنگلہ دیشی آرمی نے ملک پرقبضہ کرلیا ہے اورایسے غیراستحکام کی وجہ سے اب خواتین ٹی-20 ورلڈ کپ کے انعقاد سے متعلق تشویش میں اضافہ ہونے لگا ہے۔

بنگلہ دیش میں چل رہے پُرتشدد مظاہرہ کے بعد آخرکار وزیراعظم شیخ حسینہ کو استعفیٰ دینا پڑا۔ یہاں ہم سمجھتے ہیں کہ بنگلہ دیش میں چل رہے احتجاج کی وجہ کیا ہے۔

وزیر اعظم شیخ حسینہ نے کہا ہے کہ بنگلہ دیش میں احتجاج کے نام پر توڑ پھوڑ کرنے والے طلبہ نہیں بلکہ دہشت گرد ہیں اور عوام سے کہا ہے کہ ایسے لوگوں سے سختی سے نمٹا جائے۔

بنگلہ دیش میں ہونے والے تشدد کے حوالے سے ہندوستان بھی الرٹ موڈ پر آگیا ہے۔ اتوار کی رات ہندوستان نے بنگلہ دیش میں موجود اپنے تمام شہریوں کے لیے ایک ایڈوائزری جاری کی۔