Bangladesh Violence: بنگلہ دیش میں ایک بار پھربھڑک اٹھا تشدد ، اب تک 32 افراد ہلاک، ملک بھر میں کرفیو نافذ
بنگلہ دیش میں طالب علم سرکاری ملازمتوں کے لیے کوٹہ سسٹم کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک ماہ سے زائد عرصے سے احتجاج کر رہے ہیں۔ طلبہ کی اس تحریک میں پہلے ہی تشدد بھڑک اٹھا ہے۔
Bangladesh Violence: کرفیو، گولی مار کر موت کا حکم… جانئے ریزرویشن کی آگ میں کیوں جل رہا ہے بنگلہ دیش؟
اس بارے میں حکمراں عوامی لیگ پارٹی کے جنرل سیکرٹری اور رکن پارلیمنٹ عبیدالقادر نے کہا کہ کرفیو آدھی رات سے شروع ہو کر اگلے دن دوپہر 12 بجے تک رہے گا۔ اس کے بعد لوگوں کو دوپہر 12 بجے سے 2 بجے تک نرمی دی جائے گی۔
Bangladesh Protests: بنگلہ دیش میں تشدد کی آگ میں جل گئیں105 جانیں، پورے ملک میں کرفیو نافذ، وزیر اعظم شیخ حسینہ نے اٹھایا یہ بڑا قدم
پولیس نے بعض علاقوں میں مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے۔ ایک مقامی صحافی نے بتایا کہ دارالحکومت ڈھاکہ میں کئی مقامات پر چھتوں سے آگ کے شعلے اٹھتے دیکھے گئے اور کئی مقامات پر دھواں آسمان کی طرف اٹھتا ہوا دیکھا گیا۔
Bangladesh Violence: بنگلہ دیش میں انتخابات سے پہلے کیوں ہو رہا ہے تشدد؟ کیا ہے اپوزیشن کا مطالبہ؟
حزب اختلاف کی بڑی جماعت بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی اور اس کے اتحادیوں نے وزیر اعظم شیخ حسینہ کے استعفیٰ اور "آزادانہ اور منصفانہ انتخابات" کے لیے نگراں حکومت کے قیام کا مطالبہ کرتے ہوئے انتخابی عمل کے مکمل بائیکاٹ کا مطالبہ کیا ہے۔ بنگلہ دیش میں انتخابات سے قبل تشدد کی بنیادی وجہ یہی ہے۔