بنگلہ دیش میں ہوئی بغاوت تو بھارت نے لگایا اس ریاست میں رات کا کرفیو
بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ نے بڑھتے ہوئے پرتشدد مظاہروں کے درمیان استعفیٰ دے کر ڈھاکہ چھوڑ دیا ہے۔ اپنے استعفے کے بعد آرمی چیف نے کہا ہے کہ فوج اب عبوری حکومت چلائے گی۔ ادھربنگلہ دیش میں مظاہرے تھمنے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔
بنگلہ دیش میں بڑھتے ہوئے تشدد اور بدامنی کی وجہ سے ہندوستان کی سرحدی ریاستیں ہائی الرٹ پر ہیں۔ ادھر میگھالیہ میں حالات کو دیکھتے ہوئے رات کا کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔ یہ اطلاع میگھالیہ کے نائب وزیر اعلیٰ پریسٹن تنسانگ نے دی ہے۔ یہ فیصلہ بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کے اہلکاروں اور میگھالیہ پولیس کے ساتھ میٹنگ کے بعد لیا گیا ہے۔
سرحد پر رات کا کرفیونافذ
میگھالیہ کے نائب وزیر اعلیٰ پریسٹن تنسانگ نے پیر کو کہا کہ ریاستی حکومت نے بنگلہ دیش کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر بنگلہ دیش کے ساتھ بین الاقوامی سرحد پر کرفیو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرحد کے 444 کلومیٹر سے زیادہ علاقے میں اگلے احکامات تک روزانہ شام 6 بجے سے صبح 6 بجے تک کرفیو نافذ رہے گا۔ یہ فیصلہ بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کے اہلکاروں اور میگھالیہ پولیس کے ساتھ ایک ہنگامی میٹنگ کے دوران لیا گیا۔
Tynsong نے کہا، ‘غیر مستحکم صورتحال کے پیش نظرریاستی حکومت نے بنگلہ دیش کے ساتھ بین الاقوامی سرحد پر رات کا کرفیو لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔’ بارڈر سیکیورٹی فورس (بی ایس ایف) نے پیر کو بنگلہ دیش میں پیشرفت کے پیش نظر 4,096 کلومیٹر طویل ہندوستان-بنگلہ دیش سرحد کے ساتھ ساتھ اپنی تمام یونٹوں کے لئے ہائی الرٹ جاری کیا۔
پی ایم مودی نے اعلیٰ سطحی میٹنگ بھی کی
پی ایم مودی نے بنگلہ دیش کی سیاسی صورتحال پر اپنی سرکاری رہائش گاہ پر ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی۔ وزیر اعظم کی صدارت میں سلامتی سے متعلق کابینہ کمیٹی کی اس اعلیٰ سطحی اہم میٹنگ میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، وزیر خارجہ ایس۔ جے شنکر اور وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کے علاوہ کئی دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔ اس ملاقات میں بنگلہ دیش کی تازہ ترین سیاسی صورتحال اور وہاں جاری تشدد پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
بھارت ایکسھریس