پندرہ جنوری کو دیر رات ایک نامعلوم شخص نے سیف علی خان پر چاقو سے چھ بار حملہ کیاتھا۔ جس کی وجہ سے اداکار کو لیلاوتی اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں کئی سرجری کے بعد سیف کو 21 جنوری کو ڈسچارج کر دیا گیا۔ حملے کی رات جب سیف خون میں لت پت تھے توایک آٹو ڈرائیور انہیں اپنے آٹو رکشا میں ہسپتال لے گیا۔ ایسے میں سیف نے اب ان سے ملاقات کی ہے اور انہیں انعام دیا ہے۔
سیف علی خان پر حملے کے معاملے میں مسلسل نئی اپ ڈیٹس سامنے آرہی ہیں۔ آج خبر آئی کہ اسپتال سے باہر آنے سے پہلے سیف نے آٹو ڈرائیور بھجن سنگھ رانا سے ملاقات کی، جو حملے کی رات انہیں اسپتال لے گیا تھا۔ اس دوران اداکار نے مدد کرنے پر آٹو ڈرائیور کا شکریہ ادا کیا اور انہیں 51 ہزار روپے بطور انعام دیا۔ سیف علی خان کے ساتھ ان کی والدہ شرمیلا ٹیگور نے بھی بھجن سنگھ کا شکریہ ادا کیا۔
حملے کے بعد اب ممبئی پولیس سیف علی خان کی سیکیورٹی کو لے کر الرٹ ہوگئی ہے۔ ممبئی پولیس نے سیف کے خاندان کو سیکورٹی فراہم کر دی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اتنے بڑے حملے کے بعد اہل خانہ خوفزدہ ہیں، اس لیے تحقیقات مکمل ہونے تک اہل خانہ کو سیکیورٹی فراہم کر دی گئی ہے۔ سیکیورٹی کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ نہیں بتایا گیا کہ سیکیورٹی کے لیے کتنے پولیس اہلکار فراہم کیے گئے ہیں اور نہ ہی سیکیورٹی کی کیٹیگری (ایکس، وائی، زیڈ کیٹیگری) بتائی گئی ہے۔
وہیں سیف علی خان پر حملے کے معاملے پر مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے اداکار کی سیکورٹی کے بارے میں بات کی ہے۔ انہوں نے کہا، ‘ہم ملزمان کو نہیں چھوڑیں گے۔ ممبئی اور مہاراشٹر کو محفوظ رکھنا ہماری حکومت کی ذمہ داری ہے۔ممبئی پولیس کو سیف علی خان کے گھر سے ملزم کے کئی فنگر پرنٹس ملے ہیں جو تفتیش میں اہم کردار ادا کریں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ ملزم کی انگلیوں کے نشانات عمارت کی سیڑھیوں پر، گھر کے ٹوائلٹ کے دروازے پر اور جہانگیر کے بیڈ روم کے دروازے کے ہینڈل پر ملے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔