بی جے پی کے رکن اسمبلی راجیشور سنگھ
نئی دہلی: پڑوسی ملک بنگلہ دیش میں اقتدا کی تبدیلی کے سے حالات ابتر ہوچکے ہیں۔ بنگلہ دیش میں اقلیتوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ اسکون نامی تنظیم کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ روحانی رہنما چمنے داس کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اس پورے معاملہ پر بی جے پی کے رکن اسمبلی راجیشور سنگھ کے افسوس کا اظہار کیا ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پرانہوں نے ایک پوسٹ کیا۔ اپنے پوسٹ میں راجیشور سنگھ نے کہا کہ ’بنگلہ دیش کی عارضی حکومت کی جانب سے اسکون جیسی امن پسند اور ثقافتی تنظیموں کو نشانہ بنانا اور اس کے مذہبی رہنماؤں کی گرفتاری انتہائی تشویشناک اور قابل مذمت ہے۔ اس پیش رفت میں خاص طور پر اسکون کے سرکردہ لیڈر سوامی چمنے کرشنا داس کی گرفتاری حیران کن ہے، جنہیں مشکوک الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔ اسکون، جو امن، روحانی ترقی اور کمیونٹی کی خدمت کے لئے پُر عز ہے ہے، اب مذہبی ظلم و ستم کا شکار ہو چکا ہے۔
बांगलादेश की अस्थायी सरकार द्वारा शांति प्रिय और सांस्कृतिक संगठनों जैसे ISKCON को निशाना बनाना और इसके पुजारियों की गिरफ्तारी बेहद चिंता जनक और निंदनीय है। इस घटनाक्रम में ISKCON के प्रमुख नेता स्वामी Chinmoy Krishna Das की गिरफ्तारी विशेष रूप से चौंकाने वाली है, जिन्हें… https://t.co/ZG8I49x4EH
— Rajeshwar Singh (@RajeshwarS73) November 28, 2024
رکن اسمبلی راجیشور سنگھ نے مزید کہا کہ یہ کارروائی بنگلہ دیش کی ہندو اقلیتی برادری کے خلاف بڑھتے ہوئے مذہبی تشدد کا حصہ ہے۔ گزشتہ چند سالوں کے دوران درجنوں ہندو مندروں کو تباہ کیا گیا، ہزاروں ہندو خاندانوں کو نشانہ بنایا گیا، اور کئی مذہبی رہنماؤں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ چند سالوں میں کم از کم 40 ہندوؤں کو قتل کیا جا چکا ہے اور ایک لاکھ سے زیادہ ہندو اپنے گھروں سے بے گھر ہو چکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایسے واقعات نہ صرف بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرتے ہیں بلکہ مذہبی آزادی اور امن سے رہنے کے حق سے بھی انکار کرتے ہیں۔ حکومت کا اپنی اقلیتی برادریوں کے تحفظ کی ذمہ داری نہ لینا جمہوریت اور انصاف کی صریح خلاف ورزی ہے۔ عالمی برادری کو ان ناانصافیوں کے خلاف آواز اٹھانی چاہیے، احتساب کا مطالبہ کرنا چاہیے اور بنگلہ دیش میں مذہبی اقلیتوں کو خوف اور ظلم و ستم سے آزاد زندگی گزارنے کا حق دینا چاہیے۔
-بھارت ایکسپریس