Bharat Express

BJP MLA Rajeshwar Singh

اتوار کو کھیری ضلع کے پالیا کلاں میں واقع سری گرو گوبند سنگھ جی مہاراج گورنمنٹ کالج میں ماحولیاتی اور جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے ایک خصوصی پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔

سروجنی نگر کے ایم ایل اے ڈاکٹر راجیشور سنگھ نے بدھ کو دارالحکومت لکھنؤ کے گومتی نگر علاقے میں سی اے فرم 'جی تیواری اینڈ ایسوسی ایٹس' کے نئے دفتر کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر ان کے بڑے بھائی اور اتر پردیش RERA اپیلٹ ٹریبونل کے رکن رامیشور سنگھ بھی ان کے ساتھ موجود رہے۔

ڈاکٹر راجیشور سنگھ نے کہا کہ میں مسلم ممالک اور تنظیموں سے بھی اپیل کرتا ہوں جیسے کہ اسلامی تعاون کی تنظیم، مسلم علماء کی بین الاقوامی یونین، اور عرب لیگ، طالبان کے اس اقدام کی شدید مذمت کریں۔

جہاں 1947 میں ہندو آبادی 30 فیصد تھی وہ اب گھٹ کر صرف 8.5 فیصد رہ گئی ہے۔ 1971 کی نسل کشی میں 30 لاکھ ہندو مارے گئے یا بے گھر ہو گئے۔ یہ آبادیاتی عدم توازن کے سنگین اثرات کا واضح ثبوت ہے!

بی جے پی کے رکن اسمبلی راجیشور سنگھ کے افسوس کا اظہار کیا ہے۔اپنے پوسٹ میں راجیشور سنگھ نے کہا کہ ’بنگلہ دیش کی عارضی حکومت کی جانب سے اسکون جیسی امن پسند اور ثقافتی تنظیموں کو نشانہ بنانا اور اس کے مذہبی رہنماؤں کی گرفتاری انتہائی تشویشناک اور قابل مذمت ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں انڈین جسٹس کوڈ (بی این ایس)، انڈین سول ڈیفنس کوڈ (بی این ایس ایس) اور انڈین ایویڈنس ایکٹ (بی ایس اے) نے انصاف کا تصور متعارف کرایا ہے۔ یوگی جی کی قیادت میں ریاست کے تمام 75 اضلاع میں سائبر کرائم پولیس اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں۔

لکھنؤ کی سروجنی نگر اسمبلی سیٹ سے بی جے پی ایم ایل اے ڈاکٹر راجیشور سنگھ کی طرف سے تعلیم کے میدان میں جو کوششیں کی جا رہی ہیں، کامیابی ملنی شروع ہوگئی ہے۔

ایس پی حکومت میں پولیس افسران کی عزت و آبرو، جان بھی محفوظ نہیں رہی، ایماندار آئی اے ایس افسران کے لیے کام کرنا بھی مشکل ہوگیا۔

مسلم مذہبی رہنماؤں کی طرف سے منعقد کی گئی اس میٹنگ کے بعد سروجنی نگر کے بی جے پی ایم ایل اے ڈاکٹر راجیشور سنگھ نے ایکس پر ایک پوسٹ شیئر کی ہے۔

اکھلیش یادو نے اس پوسٹ کے ذریعے ٹھاکروں کی اعلیٰ عہدوں پر ہوئی تعیناتی کو حقیقت پر مبنی کام اور سچائی کو سامنے لانے والا کام بتایا ۔حالانکہ  اس پر سروجنی نگر کے ایم ایل اے ڈاکٹر راجیشور سنگھ نے پلٹ وار کیا ہے۔