Bharat Express

Shaikh Haseena

خالدہ ضیاء کی پارٹی نے عدالت کے فیصلے کا استقبال کیا جبکہ شیخ حسینہ کی عوامی لیگ نے اس فیصلے پرمایوسی کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ بنگلہ دیش کے لوگ ہی حملوں کے لئے ذمہ دارلوگوں پرمقدمہ چلائیں گے۔

بنگلہ دیش میں سنت چنمے کرشن داس کی گرفتاری سے متعلق تنازعہ بڑھتا جا رہا ہے۔ سابق وزیراعظم شیخ حسینہ نے بڑھتے ہوئے تشدد اور حقوق انسانی کی خلاف ورزی سے متعلق بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بنگلہ میں اقتدار حاصل کرنے والے لوگ ہر علاقے میں ناکام ہورہے ہیں۔

ڈھاکہ ٹریبیون نے جمعرات کو خارجہ امور کے مشیر محمد توحید حسین کے حوالے سے کہا کہ عبوری حکومت ضروری اقدامات کرے گی اور حسینہ کو واپس لانے کی کوشش کرے گی۔

بنگلہ دیشی کھلاڑی پر قتل کا مقدمہ ڈھاکا کے ایڈابار کے پولیس اسٹیشن میں رفیق السلام نامی شخص کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔مقدمے کے متن کے مطابق متوفی روبیل کو 5 اگست کو ایڈابار میں رنگ روڈ کے احتجاجی مارچ میں شرکت کے دوران گولیاں لگی تھیں ۔

ہندوستان کے وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس۔ جے شنکر نے پارلیمنٹ کو بتایا تھا کہ شیخ حسینہ ہندوستان میں ہیں اور انہیں مدد کی ضرورت ہے۔ لیکن، حسینہ کا ہندوستان میں طویل مدت تک قیام حکومت کے لیے سفارتی مسائل پیدا کر رہا ہے۔

بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ برطانیہ میں ان کی سیاسی پناہ کی باقاعدہ درخواست پرکارروائی کی جا رہی ہے تاہم برطانیہ کی جانب سے ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ دوسری جانب امریکہ نے بھی شیخ حسینہ کے لیے اپنے دروازے بند کردیئے ہیں اور امریکہ نے شیخ حسینہ کا ویزا منسوخ کردیا ہے۔

شیخ حسینہ کی پیدائش 1947 میں ہوئی تھی۔ وہ شیخ مجیب الرحمٰن کی سب سے بڑی بیٹی تھیں۔ وہ کبھی سرگرم سیاست میں نہیں آتیں، اگر 1975 میں ان کے والد کا قتل نہ کیا گیا ہوتا۔ وہ اپنے شوہر کے ساتھ جرمنی شفٹ ہوچکی تھیں، مگر 49 سال پہلے بنگلہ دیش میں جو ہوا، اس نے انہیں بنگلہ دیش کی سیاست میں سب سے مضبوط خاتون بننے کے لئے مجبورکردیا۔

بنگلہ دیش میں تشدد ختم نہیں ہو رہا ہے۔ مختلف مقامات پر ہونے والی جھڑپوں میں سینکڑوں افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں۔

بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ نے اپنےعہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ لاء اینڈ آرڈرکی صورتحال کو دیکھتے ہوئے بی ایس ایف نے ہندوستان-بنگلہ دیش سرحد پرالرٹ جاری کیا ہے۔

بنگلہ دیش میں ہونے والے تشدد کے حوالے سے ہندوستان بھی الرٹ موڈ پر آگیا ہے۔ اتوار کی رات ہندوستان نے بنگلہ دیش میں موجود اپنے تمام شہریوں کے لیے ایک ایڈوائزری جاری کی۔