
بنگلہ دیش کے آل راؤنڈر شکیب الحسن اور سابق بنگلہ دیشی وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد پر ڈھاکا میں مارچ کے دوران ایک شخص کے قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔بنگلہ دیش کی خبر رساں ایجنسی ڈھاکا ٹریبون کی رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیشی کھلاڑی پر قتل کا مقدمہ ڈھاکا کے ایڈابار کے پولیس اسٹیشن میں رفیق السلام نامی شخص کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔مقدمے کے متن کے مطابق متوفی روبیل کو 5 اگست کو ایڈابار میں رنگ روڈ کے احتجاجی مارچ میں شرکت کے دوران گولیاں لگی تھیں جس کے نتیجے میں ان کے سینے اور پیٹ میں چوٹیں آئی تھی، انہیں ہسپتال لے جایا گیا لیکن 7 اگست کو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ان کی موت ہو گئی تھی۔اس مقدمے میں شکیب الحسن، سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد سمیت 154 افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔
بنگلہ دیشی میڈیا کے مطابق گزشتہ ماہ فسادات میں ڈھاکا میں گارمنٹس فیکٹری کے ملازم کو قتل کر دیا گیا تھا۔ مقتول کے نے اس کا الزام شکیب الحسن پر عائد کرتے ہوئے مقدمہ درج کرایا ہے۔مقتول کے والد رفیق الاسلام کا کہنا ہے کہ ان کے بیٹے روبیل کے قتل کے ذمے دار شکیب الحسن ہیں۔ اس مقدمے میں شکیب الحسن کے علاوہ سابق وزیراعظم اور عوامی لیگ کی سربراہ شیخ حسینہ واجد اور اداکار فردوس احمد سمیت 154 افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق 5 اگست کو روبیل نے رنگ روڈ پر احتجاجی مارچ میں شرکت کی تھی، جس پر حکومت کے حکم پر سیکیورٹی فورسز نے فائرنگ کی تھی اور روبیل زندگی کی بازی ہار گیا تھا۔
واضح رہے کہ شکیب الحسن نے گزشتہ سال سابق وزیراعظم حسینہ واجد کی سیاسی جماعت عوامی لیگ کو جوائن کیا تھا اور رواں سال جنوری میں ہونے والے متنازع الیکشن میں وہ حکومتی جماعت کے ٹکٹ پر رکن اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔خیال رہے کہ شیخ حسینہ واجد 5 اگست کو طلبا احتجاج کے باعث وزارت عظمیٰ سے استعفیٰ دیکر بھارت فرار ہو گئی تھیں جہاں وہ اب تک قیام پزیر ہیں جبکہ شکیب الحسن پاکستان کے خلاف راولپنڈی ٹیسٹ میں اپنی قومی ٹیم کی نمائندگی کر رہے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔
بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔