Bharat Express

At foreign secretary-level talks: بنگلہ دیش میں ہندووں پر حملے کی شکایت کرنے گئے خارجہ سکریٹری کو سخت تیور کا سامنا،انڈین میڈیا پر لگایا الزام،اندرونی معاملات سے دور رہنے کی درخواست

وکرم مستری نے صحافیوں کو بتایا کہ انہوں نے اپنے ہم منصب محمد جسیم الدین کے ساتھ ملاقات کے دوران اقلیتوں کی سلامتی اور بہبود سمیت ہندوستان کے تحفظات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ثقافتی، مذہبی اور سفارتی املاک پر حملوں کے کچھ افسوسناک واقعات پر بھی تبادلہ خیال کیاہے۔

ہندوستان کے خارجہ سکریٹری وکرم مستری نے ڈھاکہ میں اپنے بنگلہ دیشی ہم منصب محمد جسیم الدین کے ساتھ ملاقات کی ہے۔ ہندوستان نے خارجہ سکریٹری سطح کی میٹنگ کے دوران بنگلہ دیش میں ‘اقلیتوں پر حملوں کے واقعات’ کا معاملہ اٹھایاہے۔ تاہم ڈھاکہ نے اس کی تردید کی اور اسے ‘گمراہ کن اور غلط معلومات’ قرار دیاہے۔ بنگلہ دیش نے کہا کہ کسی بھی ملک کو اس کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔ملاقات کے بعد سکریٹری خارجہ وکرم مستری نے صحافیوں کو بتایا کہ انہوں نے اپنے ہم منصب محمد جسیم الدین کے ساتھ ملاقات کے دوران اقلیتوں کی سلامتی اور بہبود سمیت ہندوستان کے تحفظات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ثقافتی، مذہبی اور سفارتی املاک پر حملوں کے کچھ افسوسناک واقعات پر بھی تبادلہ خیال کیاہے۔ مجموعی طور پر، ہم بنگلہ دیشی حکام کی طرف سے ان تمام مسائل پر تعمیری نقطہ نظر کی توقع کرتے ہیں۔ ہم تعلقات کو مثبت اور تعمیری سمت میں آگے لے جانے کے منتظر ہیں۔

دونوں ممالک کے خارجہ سیکرٹریوں کے درمیان یہ ملاقات ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تعلقات میں کرواہٹ کے بعد ہوئی ہے۔ یاد رہے کہ  شیخ حسینہ نے اپنی حکومت کے خلاف زبردست احتجاج کے بعد 5 اگست کوملک سے راہ فرار اختیار کرتے ہوئے  ہندوستان  میں پناہ لی اور تب سے اب تک وہ ہندوستان میں ہیں۔شیخ حسینہ کے ملک سے فرار ہونے کے بعد نوبل انعام یافتہ محمد یونس کو ملک کی عبوری ذمہ داری سونپی گئی۔ اگست کے اوائل میں محمد یونس کی عبوری حکومت کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے  ہندوستان نے ہندوؤں کو نشانہ بنانے پر بارہا تشویش کا اظہار کیا ہے۔ تاہم  گزشتہ روز کی  بات چیت کے بعد بنگلہ دیش کا بیان ہندوستانی میڈیا میں ‘غلط معلومات’ پر مرکوز تھا۔

انڈین میڈیا میں گمراہ کن اور غلط معلومات پھیلائی جارہی ہیں-بنگلہ دیش

بنگلہ دیش کے خارجہ سکریٹری جسیم الدین نے کہا کہ بنگلہ دیش کو ہندوستان میں ‘منفی مہم’ کو روکنے میں دہلی کے فعال تعاون کی توقع ہے تاکہ دونوں ممالک کے عوام کے درمیان اعتماد بحال رہ سکے۔ انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش کے جولائی اگست کے انقلاب کے بارے میں ہندوستانی میڈیا میں گمراہ کن اور غلط معلومات پھیلانے اور انقلاب کے بعد یہاں کی اقلیتی برادریوں کے ساتھ مبینہ طور پر نازیبا سلوک کے بارے میں غلط معلومات شیئر کرنے کے خلاف حکومت ہند سے مناسب کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔

جسم الدین نے کہا کہ ڈھاکہ نے مضبوطی سے کہا ہے کہ بنگلہ دیش میں تمام مذاہب کے پیروکار آزادی سے اپنی مذہبی رسومات ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک سے ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت کی توقع نہیں ہے، یہ کہتے ہوئے انہوں نے یاد دلایا کہ بنگلہ دیش دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات پر تبصرہ کرنے سے گریز کرتا ہے اور انہیں بھی ہمارے ساتھ برابر کا احترام کرنا چاہیے۔اگست میں سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی حکومت کی برطرفی کے بعد یہ ہندوستان کا پہلا اعلیٰ سطحی دورہ ہے۔ دریں اثنا، بھارتی سیکرٹری مستری نے صحافیوں کو بتایا کہ میں نے اپنے خدشات سے آگاہ کردیا ہے، جس میں اقلیتوں کے تحفظ اور بہبود سے متعلق خدشات بھی شامل تھے۔ہم نے ثقافتی، مذہبی اور سفارتی املاک پر حملوں کے کچھ افسوسناک واقعات پر بھی تبادلہ خیال کیا ہے۔مستری کے ساتھ ان کی سرکاری رہائش گاہ پر 40 منٹ کی ملاقات کے دوران انہوں  نے کہا کہ معزول وزیر اعظم شیخ حسینہ کے ہندوستان میں تبصرے بنگلہ دیش میں کشیدگی پیدا کر رہے ہیں۔  انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے لوگ پریشان ہیں کیونکہ وہ وہاں سے بہت سے بیانات دے رہی ہیں۔ جس سے یہاں  تناؤ پیدا ہوتا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read