Bharat Express DD Free Dish

Speculations of another coup in Bangladesh: بنگلہ دیش میں ایک اور تختہ پلٹ کی قیاس آرائیاں، آرمی چیف کو بیان کرنا پڑا جاری

جنرل وقار نے بگڑتے ہوئے امن و امان، غلط معلومات کا خطرہ اور اشتعال انگیز بیان بازی سمیت اہم خدشات کا حوالہ دیا۔ انہوں نے کہا، ’’ملک اور اس کی عوام فوج کی اولین ترجیح بنی ہوئی ہے۔‘‘ آرمی چیف نے فوجیوں سے اپیل کی کہ وہ محتاط رہیں اور اشتعال انگیزی کا شکار نہ ہوں۔

بنگلہ دیش میں ایک اور تختہ پلٹ کی قیاس آرائیاں

ڈھاکہ: بنگلہ دیش میں مارشل لاء یا ایمرجنسی کے نفاذ کی قیاس آرائیاں تیز ہو گئی ہیں۔ فوج، انتظامیہ اور طلبہ تنظیموں کے درمیان بڑھتے ہوئے تناؤ نے خدشات کو جنم دیا ہے کہ فوج محمد یونس کی زیر قیادت عبوری حکومت کے خلاف کارروائی کر سکتی ہے۔

ڈھاکہ میں بنگلہ دیشی فوج کی تعیناتی نے تختہ پلٹ کی افواہوں کو مزید ہوا دی ہے۔ رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ ساور میں مقیم بنگلہ دیشی فوج کے 9ویں ڈویژن کے دستے جمع ہو رہے ہیں اور انہوں نے مرحلہ وار دارالحکومت میں داخل ہونا شروع کر دیا ہے۔

ملک کے معروف میڈیا آؤٹ لیٹ نارتھ ایسٹ نیوز کے مطابق سکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ فوج خاص طور پر ڈھاکہ میں کنٹرول سخت کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

حالانکہ، بڑھتی ہوئی قیاس آرائیوں پر لگام لگانے کی کوشش میں، آرمی چیف جنرل وقار الزمان نے پیر کے روز افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے صبر کی اپیل کی۔

ڈھاکہ چھاؤنی میں ’افسروں کی تقریر‘ میں ملک بھر سے آئے اعلیٰ فوجی افسران سے خطاب کرتے ہوئے جنرل وقار نے فوج کی جانثاری اور پیشہ ورانہ رویے کی تعریف کی۔ انہوں نے زور دیا کہ غلط معلومات کی وجہ سے توجہ نہ ہٹائی جائے۔

جنرل وقار نے بگڑتے ہوئے امن و امان، غلط معلومات کا خطرہ اور اشتعال انگیز بیان بازی سمیت اہم خدشات کا حوالہ دیا۔ انہوں نے کہا، ’’ملک اور اس کی عوام فوج کی اولین ترجیح بنی ہوئی ہے۔‘‘ آرمی چیف نے فوجیوں سے اپیل کی کہ وہ محتاط رہیں اور اشتعال انگیزی کا شکار نہ ہوں۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ فوج چھ ماہ سے زائد عرصے سے مجسٹریٹ کے اختیارات استعمال کر رہی ہے اور سول انتظامیہ کی مدد کر رہی ہے۔ سکیورٹی فورسز نے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کو ہٹانے اور یونس کی قیادت میں عبوری حکومت کے قیام میں کلیدی کردار ادا کیا۔

سیاسی جماعتوں اور طلبہ تنظیموں کے بڑھتے ہوئے مظاہروں کی وجہ سے حالیہ مہینوں میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے، جس سے عسکری حلقوں میں بے چینی بڑھ گئی ہے۔ حالانکہ، جنرل وقار نے کسی بھی جارحانہ اقدام کے خلاف خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی حرکتیں ملک کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کرنے والوں کے مفادات کو پورا کر سکتی ہیں۔

نازک صورتحال نے ایک اور موڑ اس وقت لیا جب جمعہ کے روز جاری ہونے والی پہلے سے ریکارڈ شدہ ویڈیو میں ایک طالب علم رہنما نے آرمی چیف پر دھماکہ خیز الزامات لگائے۔

ایک اور اہم طالب علم کارکن اور نئی نیشنل سٹیزن پارٹی (این سی پی) کے رہنما، حسنات عبداللہ نے حال ہی میں فوج کے خلاف عوامی تحریک شروع کرنے کی دھمکی دی ہے۔

عبوری حکومت میں وزارت بلدیات، دیہی ترقی اور کوآپریٹو کے مشیر کے طور پر کام کرنے والے آصف محمود شوزیب بھوئیاں نے دعویٰ کیا کہ جنرل وقار شروع میں محمد یونس کی بطور چیف ایڈوائزر تقرری کی حمایت کرنے سے گریزاں تھے۔

11 مارچ کو، عبداللہ اور جنرل وقار کے درمیان ایک خفیہ ملاقات کی خبریں آئیں، جس کے دوران آرمی چیف نے مبینہ طور پر شیخ حسینہ کی عوامی لیگ کی سیاست میں واپسی اور الیکشن لڑنے کے امکان کا اشارہ دیا۔

بھارت ایکسپریس۔



بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔

Also Read