یہ ابھی چند دن پہلے کی بات ہے جب پوری دنیا کی نظریں ہندوستان-آسٹریلیا ٹیسٹ سیریز پر لگی ہوئی تھیں۔ اس سیریز کا نتیجہ یہ طے کرنے والا تھا کہ ٹیم انڈیا ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا فائنل کھیلے گی یا نہیں۔ اس دوران خبر آئی کہ ٹیم انڈیا میں رسہ کشی ہے اور دعویٰ کیا گیا کہ کپتان روہت شرما اور کوچ گوتم گمبھیر کے درمیان سب ٹھیک نہیں ہے۔ یہ معاملہ ابھی ختم نہیں ہوئی ہے کیونکہ سوشل میڈیا پر یہ دعوے کیے جا رہے ہیں کہ روہت شرما کو ٹیم سے باہر کرنے کی سازش ہو رہی ہے۔
ایک شخص نے سوشل میڈیا پر سوالیہ انداز میں لکھا کہ “روہت شرما کی ریٹائرمنٹ کی خبروں کو اس طرح کیوں پیش کیا جا رہا ہے، جیسے ان پر ریٹائرمنٹ لینے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔ مجھے نہیں معلوم تھا کہ گوتم گمبھیر اور وراٹ کوہلی بھی ریٹائر ہو چکے ہیں۔ پی آر اس پر جا سکتے ہیں۔ روہت شرما کو ایسے وقت میں ریٹائر کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے جب وہ ون ڈے کرکٹ میں صرف 7 ٹیسٹ اننگز کی بنیاد پر اپنے مستقبل کا فیصلہ کر رہے ہیں۔
روہت شرما کے ریٹائر نہ ہونے پر گمبھیر ناخوش!
What are these strong Rohit retirement news everywhere forcing him to retire??
I didn’t realise Gambhir and Kohli PR were this strong
People literally forcing him to retire when he’s at his best in ODIs and just 7 bad innings in Test cricket
Don’t retire before 2027 WC @ImRo45
— MK (@NotMK45) January 13, 2025
مداح کا یہ اندازہ اس وقت درست معلوم ہوا جب ایک رپورٹ سامنے آئی کہ گوتم گمبھیر روہت شرما کے ریٹائرمنٹ پر یو ٹرن لینے سے خوش نہیں ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہےکہ جیسے ہی روہت شرما نے خود کو سڈنی ٹیسٹ سے ڈراپ کیا، یہ بالکل واضح ہو گیا کہ روہت شرما اب ریٹائر ہونے والے ہیں۔ لیکن سڈنی ٹیسٹ کے دوسرے دن روہت شرما نے ایک انٹرویو دیا ،جس میں انہوں نے واضح کیا کہ وہ ریٹائر نہیں ہو رہے اور انہوں نے ٹیم کے مفاد میں خود کو ڈراپ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بعد میں ایک میڈیا رپورٹ نے انکشاف کیا کہ کوچ گمبھیر روہت شرما کی ریٹائرمنٹ کی خبروں کو مسترد کرنے سے خوش نہیں تھے۔ یہ بھی انکشاف ہوا کہ اگر روہت شرما کے چاہنے والے انہیں ریٹائرمنٹ لینے سے نہ روکتے تو وہ اب تک اپنا کریئر ختم کر چکے ہوتے۔
بھارت ایکسپریس