Bharat Express

Rohit Sharma

پرتھ کی پچ تیز گیند بازوں کے لیے مددگار رہی ہے۔ یہاں کی پچ گیند کی تیز رفتاری اور اچھال کے لیے مشہور ہے۔ ساتھ ہی آہستہ آہستہ اسپن گیند بازوں کو بھی پچ سے کچھ مدد ملتی ہے۔ اسی لئے، دونوں ٹیمیں یقینی طور پر کم از کم ایک ماہر اسپنر کو اپنے پلیئنگ 11 میں شامل کریں گی۔

روہت شرما نے سری لنکا کے خلاف 173 گیندوں کی اننگز کھیلی جس میں انہوں نے 152.60 کے اسٹرائیک ریٹ سے 264 رنز بنائے۔ اس اننگز میں انہوں نے 33 چوکے اور 9 چھکے لگائے۔

وراٹ کوہلی کے فارم کے متعلق آسٹریلیا کے سابق کپتان رکی پونٹنگ کے تبصرے کے بارے میں پوچھے جانے پر گوتم گمبھیر نے آسٹریلیائی کھلاڑی پر جوابی وار کرتے ہوئے کہا کہ ’رکی پونٹنگ کا ہندوستانی کرکٹ سے کیا لینا دینا ہے؟ انہیں آسٹریلیا کے بارے میں بات کرنی چاہئے‘۔

گوتم گمبھیر نے یہ بھی واضح کیا کہ اگر روہت شرما دستیاب نہیں ہیں،تو جسپریت بمراہ ٹیم انڈیا کے کپتان ہوں گے۔ بمراہ سیریز میں ٹیم انڈیا کے نائب کپتان کے طور پر کھیلیں گے۔

پی ٹی آئی کے مطابق ہندوستانی ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر اور کپتان روہت شرما کئی معاملات پر متفق نہیں ہیں۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گوتم گمبھیر کی کوچنگ کے انداز پر سوالات اٹھے یا نہیں،

سنیل گواسکر نے کہا ہے کہ اگر روہت شرما آسٹریلیا کے خلاف پہلا ٹیسٹ نہیں کھیلتے ہیں تو جسپریت بمراہ کو پوری سیریز کے لیے کپتان بنایا جانا چاہیے۔

ٹائمز آف انڈیا کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں کرسن گھاوری نے روہت شرما اور وراٹ کوہلی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا، "ان دونوں میں سے کوئی بھی اچھےٹچ میں نہیں ہے، اس بات کو قبول کریں

نیوزی لینڈ کے خلاف تیسرے ٹسٹ میچ کی پہلی اننگ میں سرفراز خان کچھ خاص نہیں کرسکے۔ وہ چارگیندیں کھیل کربغیرکوئی رن بنائے آؤٹ ہوگئے تھے۔ حالانکہ وہ پہلی اننگ میں 8ویں نمبرپربلے بازی کرنے آئے تھے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) 19 فروری سے 9 مارچ تک پاکستان میں 2025 کی چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کے لیے پرعزم ہے۔ اس نے رسد اور سیکورٹی انتظامات کو آسان بنانے کے لیے ہندوستان کے تمام میچوں کی میزبانی ہندوستانی سرحد کے قریب واقع شہر لاہور میں کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔

بارڈر-گاوسکر ٹرافی کے بارے میں، بنگلہ دیش کے ساتھ اور اب نیوزی لینڈ کے ساتھ سیریز ٹیم انڈیا کے لیے اہم ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ جلد ہی ٹیم سلیکٹر آسٹریلیا دورہ کے لیے ٹیم کا اعلان کر سکتے ہیں۔ سندر کو پونے ٹیسٹ سے قبل ٹیم میں شامل کیا گیا تھا اور ان کی عمدہ کارکردگی نے سلیکٹرز کی توجہ ضرور حاصل کی ہوگی۔ ایسے میں انہیں اس دورے کے لیے ٹیم میں شامل کیا جا سکتا ہے۔