Bharat Express

Palestine Under Attack

اسپتال میں ایسوسی ایٹڈ پریس کے ایک صحافی کے مطابق خان یونس کے مرکزی اسپتال میں اتوار کی صبح اسرائیلی فضائی حملے سے کم از کم تین ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے جو شہر کے مشرقی حصے میں ایک رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا گیا۔

اسرائیل کے وزیراعظم بنجامن نتن یاہو نے اعلان کیا ہے کہ جب تک اسرائیل اپنے مقاصد کو حاصل نہیں کرلے گا تب تک جنگ ختم نہیں کی جائے گی ۔اسرائیلی وزیراعظم کے مطابق ان کا مقصد حماس کو مکمل طور پر ختم کرنا ہے تاکہ اسرائیل پر حماس کے دوبارہ حملے کے خطرے کا کوئی خدشہ ہی باقی نہ رہے ۔

غزہ میں موجود فلسطینی وزارت صحت نے کہا ہے کہ جمعہ کی صبح سے شروع ہونے والی اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 178 فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں۔ اس بم دھماکے میں 589 افراد زخمی بھی ہوئے۔

اقوام متحدہ میں خطاب کرتے ہوئے روچیرا نے کہا کہ دہشت گردی اور شہریوں کو یرغمال بنانا تشویشناک ہے اور اس کا کوئی جواز نہیں ہے۔

اسرائیل حماس کے بیچ ایک طرف جنگ بندی کا تیسرا دن ہے اور قیدیوں کے تبادلے کا عمل جاری ہے وہیں دوسری طرف  اسرائیل اپنے فلسطینیوں کو شہید کرنے کا سلسلہ بھی ترک کرتا نظرنہیں آرہا ہے ۔ غزہ میں ضرور خاموشی ہے لیکن مغربی کنارے میں حملے تیز ہوگئے ہیں اور سیدھے طور پر فلسطینیوں کو وہاں اسرائیلی فوج نشانہ بنا رہی ہے۔

ٹائمز آف اسرائیل نے ایک اسرائیلی اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ 13 اسرائیلی یرغمالیوں کو ایک ایمبولینس میں جنوبی غزہ کے خان یونس سے اسرائیل کی طرف رفح کراسنگ کی طرف لے جایا جا رہا تھا۔

امریکہ کی نوجوان نسل فلسطینیوں کے جذبہ ایمانی اور قوت استقامت کو سمجھنے کیلئے قرآن مقدس کا مطالعہ تیز کردیا ہے ۔ ان سے میں سے بہت سے نوجوان گزشتہ چند سالوں میں دائرے اسلام میں داخل ہوچکے ہیں ۔ البتہ حماس اسرائیل جنگ کی وجہ سے ایک بار پھر نوجوان امریکہ قرآن پاک کے مطالعے کی طرف  تیزی سے بڑھنے لگی ہے۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے پیر کو ایسے کسی بھی معاہدے سے انکار کیا تھا۔ انھوں نے کہا تھا کہ ’گزشتہ دنوں میڈیا میں یرغمالیوں کی رہائی کے لیے کیے گئے کچھ معاہدوں کے حوالے سے غلط خبریں چل رہی ہیں۔

یروشلم پوسٹ کے مطابق مشرقی یروشلم میں رہنے والے میروت العزہ کو 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملے سے متعلق چار فیس بک پوسٹس کے لیے جیل بھیج دیا گیا ہے۔

صحافیوں کے تحفظ کے لیے قائم کمیٹی کے مطابق ' صحافی پورے خطے میں جاری جنگ کی کوریج کے دوران عظیم قربانی دے رہے ہیں  ۔ غزہ کے  رہنے والے صحافی بطور خاص اس جنگ کی بھاری قیمت ادرا کررہے ہیں ۔