Bharat Express

Palestine Under Attack

غزہ کے الشفا اسپتال میں گزشتہ ہفتے 32 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اب اس اسپتال میں کم از کم 650 مزید مریض ہیں۔ اس اسپتال کے چاروں طرف اسرائیلی فوج نے قبضہ کر رکھا ہے۔ جسے اسپتال کے ڈاکٹر 'سرکل آف ڈیتھ' کہہ رہے ہیں۔

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے ' حماس کے بعد کے غزہ ' کے بارے میں بین لاقوامی سطح پر اسرائیلی اتحادیوں کے درمیان جاری بات چیت کی باضابطہ تصدیق کی ہے, تاہم اس سلسلے میں محمود عباس کے زیر قیادت فلسطینی اتھارٹی کو غزہ کا کنٹرول دینے کا انکار کیا ہے۔

حماس کے زیر حراست 100 خواتین قیدیوں اوربچوں کے بدلے اسرائیل کے زیرحراست فلسطینی خواتین قیدیوں اوربچوں کو رہا کرنے کے معاہدے کی تصدیق کی ہے۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج مغربی کنارے میں چھاپے مار رہی ہے۔ اسرائیلی فوجی یروشلم کے شمال مغرب میں واقع بیدو قصبے میں کارروائی کر رہی ہے۔

طلباء نے بتایا کہ کال اوکلاہاما کے ایریا کوڈ سے آئی تھی اور دھمکی آمیز ای میل یاہو کے ای میل ڈومین سے آئی تھی۔ مسلم طلباء رہنماؤں اور مسلم شہری حقوق کے گروپ کونسل آن امریکن-اسلامک ریلیشنز (کیئر) نے یونیورسٹی سے مطالبہ کیا کہ وہ مسلمان طلباء کے لیے حفاظت کی یقین دہانیاں فراہم کرے۔

ترکیہ کی پارلیمنٹ نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ مبینہ اسرائیلی جارحیت کو حمایت دینے والی کمپنیوں کے پروڈکٹ کا بائیکاٹ کریں گے۔ پارلیمنٹ کے اسپیکر نعمان قرطلمس نے کہا کہ ان کمپنیوں کے سامان پھینک دیں گے۔

انتونیو گوتریس نے کہا کہ جنگ میں فریقین اور عالمی برادری دونوں کی بنیادی ذمہ داریاں ہیں۔اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہا کہ جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے کام کرنے والے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (یوین آرڈبلیواے) کے 89 عملے کو ہلاک کیا جا چکا ہے۔  "

بین الاقوامی لیبر آرگنائزیشن کی علاقائی ڈائریکٹر روبا جراحت نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا: "فلسطینی لیبر مارکیٹ پر موجودہ بحران کے نتائج کے بارے میں ہمارے جائزے کے انتہائی تشویشناک نتائج برآمد ہوئے ہیں۔

غزہ پر حملے کے خلاف دنیا بھر میں مظاہرے ہو رہے ہیں اور جنگ ختم کرنے کے مطالبات ہو رہے ہیں ۔لیکن جنگ بندی کا کوئی امکان نظر نہیںآرہا ہے۔ فضائی حملوں کے بعد اسرائیل نے اب غزہ کی پٹی میں زمینی کارروائی بھی شروع کر دی ہے۔

پاکستان کے جمعیۃ علمائے اسلام پارٹی کے سربراہ نے قطر میں حماس لیڈران سے ملاقات کی۔ مولانا فضل الرحمان نے حماس سربراہ سے بھی ملاقات کی اور ساتھ دینے کی بات کہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم دنیا کا فرض ہے کہ وہ اسرائیل کی نا انصافی کے خلاف متحد ہوں۔