Bharat Express

Israel-Palestine War: فلسطینی بچوں اور خواتین قیدیوں کے بدلے 100 اسرائیلی یرغمالی رہا کرنے پر اتفاق

حماس کے زیر حراست 100 خواتین قیدیوں اوربچوں کے بدلے اسرائیل کے زیرحراست فلسطینی خواتین قیدیوں اوربچوں کو رہا کرنے کے معاہدے کی تصدیق کی ہے۔

اسرائیل دنیا کے نقشے سے ہی فلسطین کو مٹانا چاہتا ہے، جس کا نقشہ بنجامن نیتن یاہو نے دکھایا ہے۔

اسرائیل اور غزہ کے درمیان ایک ماہ سے بھی زائد وقت سے جاری جنگ میں کچھ نرمی آنے کا امکان ہے۔ کیونکہ حماس اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرے گا، جن کے بدلے فلسطینی بچوں اور خواتین قیدیوں کو بھی رہا کیا جائے گا۔ ’’العربیہ‘‘ کے مطابق، غزہ پٹی میں حماس کے زیرحراست یرغمالیوں کے معاملے پرکئی دنوں تک عارضی مذاکرات کے بعد حماس اوراسرائیل کے درمیان انسانی ہمدردی کی بنیاد پرقیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پراتفاق ہوگیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق، قطراور امریکہ کی ثالثی سے اسرائیل اور حماس کے درمیان یہ اتفاق رائے ہوا ہے۔

ذرائع کے مطابق، حماس کے زیر حراست 100 خواتین قیدیوں اوربچوں کے بدلے اسرائیل کے زیرحراست فلسطینی خواتین قیدیوں اوربچوں کو رہا کرنے کے معاہدے کی تصدیق کی ہے۔ بدلے میں اسرائیلی حکام نے اسرائیلی چینل 13 کو بتایا کہ ان کا ملک قیدیوں کے تبادلے کے وسیع معاہدے میں دلچسپی رکھتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے حوالے سے رابطے جاری ہیں۔ اسرائیلی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے امریکی- قطری ثالثی کے تحت پیش قدمی کی گئی ہے۔ دوسری جانب تحریک حماس کے ایک رہنما نے کہا کہ اسرائیلی جیلوں میں قید تمام فلسطینی قیدیوں کو رہا کئے بغیریرغمالیوں کی رہائی نہیں ہوگی۔

حماس کے رہنما اسامہ حمدان نے کہا کہ اسرائیل غزہ میں جنگ بندی کے حصول کے لئے مصری اورقطری کوششوں میں رکاوٹیں ڈال رہا ہے۔ یہ معلومات کثیرالجہتی بات چیت اورکوششوں کے طور پر سامنے آئی ہیں، جس میں قطرایک اہم ثالثی کا کردارادا کررہا ہے۔ یہ بات چیت ہفتوں سے جاری ہے، جس میں اب تک بہت سے خیالات سامنے آئے ہیں۔ جن میں ایک دن کے لئے جنگ بندی کے بدلے میں تقریباً 10 سے 15 یرغمالیوں کی رہائی بھی شامل ہے۔

جنگ ختم ہونے کے بعد بھی غزہ میں رہے گی اسرائیلی فوج: نیتن یاہو کا اعلان

وہیں دوسری جانب، اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاھو نے کہا ہے کہ جنگ ختم ہونے کے بعد بھی ہم غزہ میں ہی رہیں گے۔ گزشتہ روزانہوں نے اشارہ دیا تھا کہ ان کا ملک غزہ کی پٹی پرقبضہ کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا بلکہ کسی بھی سکیورٹی ایمرجنسی کو روکنے کے قابل ایک عارضی فورس کی موجودگی کو یقینی بنانے پرغورکررہا ہے۔ تاہم اب اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے اعلان کیا ہے کہ ان کا ملک جنگ کے خاتمے کے بعد بھی غزہ میں ہی رہے گا۔ انہوں نے یہ بات جمعہ کو تل ابیب کے کیریا اڈے پرغزہ کی پٹی کے میئرزکے ساتھ ہونے والی ملاقات کے دوران کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم اسے بیرونی طاقتوں کو نہیں دیں گے۔

  -بھارت ایکسپریس

Also Read