Bharat Express

Palestine Under Attack

اسرائیلی حکام کے مطابق حماس کے حملے میں 1400 سے زائد افراد ہلاک ہوئے جن میں زیادہ تر عام شہری ہیں۔ فلسطینی حکام کے مطابق، اسرائیل نے اس کے بعد سے غزہ پر مسلسل بمباری کی ہے، جس میں 5000 سے زائد افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

رات بھر اسرائیلی فضائی حملوں میں غزہ میں کم از کم 140 فلسطینی مارے گئے، جب کہ محصور انکلیو کے جنوبی حصے میں رفح اور خان یونس پر مارے گئے چھاپوں میں درجنوں افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔

وزارت صحت نے کہا ہے کہ 7 اکتوبر کو اسرائیل کی جانب سے غزہ پٹی پر بمباری شروع کرنے کے بعد سے اب تک 18,000 سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ اس سے یہاں کے اسپتال تباہی کے دہانے پر پہنچ گئے ہیں۔

اسرائیل چوتھے جنیوا کنونشن کو تسلیم نہیں کرتا، جو قبضے کے خلاف لڑنے والے شہریوں کی حفاظت کرتا ہے، کیونکہ وہ فلسطین کو مقبوضہ سرزمین نہیں سمجھتا۔

غزہ کے الاقصیٰ اسپتال کے انکیوبیٹر میں پڑے معصوم بچوں کی زندگی کا چراغ ٹمٹاتا ہوا،عالم عرب کی بے حسی ان کی موت کا سبب بن رہی ہے۔ عالمی سیاست ان  کی سانسوں پر بھاری پڑ رہی ہے۔

اسدالدین اویسی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اس معاملے پر قرارداد منظور کی ہے کہ اسرائیل نے فلسطین کی زمین پر زبردستی قبضہ کر رکھا ہے، اسرائیل کو اب یہ زمین واپس کرنی چاہیے، اسے غزہ کا پورا حصہ فلسطین کو واپس کرنا چاہیے۔ "

غزہ میں فلسطینی وزارت صحت کے اہلکار نے کہا ہے کہ 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی حملوں میں کم از کم 5,087 فلسطینی مارے جا چکے ہیں، جن میں 2,055 بچے اور 1,119 خواتین شامل ہیں۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے بات کرتے ہوئے پی ایم مودی نے حماس کے حملے کو دہشت گردانہ واقعہ قرار دیا اور کہا کہ ہم یکجہتی کے ساتھ آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔

محصور انکلیو میں وزارت داخلہ کی جانب سے جانکاری دیتے کہا گیا ہے کہ جنوبی غزہ کے رفح میں اسرائیلی فضائی حملے میں کم از کم 18 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔

باشی نے کہا کہ "حقیقت یہ ہے کہ حماس کے جنگجوؤں نے اسرائیلی شہریوں کے خلاف جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے، اسرائیلی حکام کی طرف سے فلسطینی شہریوں کے خلاف جنگی جرائم کے ارتکاب کا جواز نہیں بنتا اور ہم ابھی یہی دیکھ رہے ہیں۔