Bharat Express

Palestine-Israel War: غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 140 فلسطینی جاں بحق، کئی مساجد سمیت 400 اہداف کو بنایا گیا نشانہ

رات بھر اسرائیلی فضائی حملوں میں غزہ میں کم از کم 140 فلسطینی مارے گئے، جب کہ محصور انکلیو کے جنوبی حصے میں رفح اور خان یونس پر مارے گئے چھاپوں میں درجنوں افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔

غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 140 فلسطینی ہلاک

حماس کے حکام نے کہا ہے کہ رات کے وقت محصور علاقے پر اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 140 فلسطینی مارے گئے۔ غزہ میں حکومت کے میڈیا آفس سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ”قابض اسرائیلی حملوں میں 140 سے زائد افراد جاں بحق اور سینکڑوں زخمی ہوئے ہوئے۔” بتا دیں کہ 7 اکتوبر سے اب تک غزہ میں اسرائیلی فضائی حملوں میں 5000 سے زیادہ فلسطینی مارے جا چکے ہیں۔

اسرائیل نے مساجد سمیت 400 اہداف پر کیے حملے: اسرائیلی ترجمان

دوسری جانب اسرائیلی فوج کے ایک ترجمان نے کہا کہ اسرائیل نے گزشتہ روز غزہ پٹی میں مساجد سمیت 400 سے زائد “اہداف” پر حملے کیے ہیں۔ ڈینیئل ہاگری نے منگل کی صبح ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ حماس مساجد کو جلسہ گاہ کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ ہاگری نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل نے حماس کے آپریشنل ہیڈکوارٹر پر حملہ کیا تھا اور اس نے حماس کے تین ڈپٹی کمانڈروں کو ہلاک کر دیا تھا۔ انہوں نے غزہ کے متعدد محلوں کی وضاحت کی جن پر اسرائیلی جنگی طیاروں نے حملہ کیا تھا، بشمول جبالیہ۔ غزہ کے جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر بمباری سے تیس افراد، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہلاک ہوئے تھے۔

یہاں جانیں تازہ ترین پیشرفت

رات بھر اسرائیلی فضائی حملوں میں غزہ میں کم از کم 140 فلسطینی مارے گئے، جب کہ محصور انکلیو کے جنوبی حصے میں رفح اور خان یونس پر مارے گئے چھاپوں میں درجنوں افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔

غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 5,087 فلسطینی ہلاک ہوچکے ہیں جب کہ 7 اکتوبر سے اسرائیل میں 1,400 سے زائد افراد مارے جاچکے ہیں۔

فرانس کے صدر میکرون ایک دورے پر تل ابیب پہنچے ہیں جس کا مقصد اسرائیل کے ساتھ فرانس کی “مکمل یکجہتی” کا اظہار کرنا ہے۔

اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے میں جنین کے مغرب میں واقع ان کے آبائی شہر یعبد میں رات گئے چھاپے کے بعد حماس کے ایک سینئر رہنما عدنان حمرش کو گرفتار کر لیا۔

دارالحکومت دوحہ میں قطر کے امیر نے غزہ کی صورتحال پر بات کی ہے۔ امیر نے دونوں طرف سے معصوم شہریوں کے خلاف تشدد کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے بین الاقوامی برادری پر بھی الزام لگایا کہ “فلسطینی بچوں کے ساتھ ایسا برتاؤ کرنا جیسے وہ بے چہرہ اور بے نام ہیں”۔ امیر نے اس بات کا اعادہ کیا کہ فلسطین میں اسرائیل کا بڑھتا ہوا تشدد تشویشناک ہے اور یہ تمام بین الاقوامی قوانین اور مذہبی اور سماجی اخلاقیات کے خلاف ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read