Bharat Express

Palestine-Israel War

اسرائیلی فوج نے کہا کہ وہ اس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے لیکن فلسطینی میڈیا آفس کی طرف سے جاری کردہ اعدادوشمار بڑھا چڑھا کر پیش کیے گئے ہیں، اس نے کہا کہ اعداد و شمار ہماری اپنی معلومات، استعمال شدہ گولہ بارود یا حملے کی درستگی کو دیکھتے ہوئے صحیح معلوم نہیں ہوتے اور حملے میں ہمارا ہدف حماس تھا۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے حماس کے رہنما یحییٰ سنوار کے غزہ میں اسرائیلی آپریشن میں مارے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل نے ان کے ساتھ اپنا سکور طے کر لیا۔ لیکن نیتن یاہو نے اس بات پر زور دیا کہ جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی ہے۔

امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن اور وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اپنے اسرائیلی ہم منصبوں کو لکھے گئے خط میں خبردار کیا ہے کہ یہ تبدیلیاں کسی بھی قیمت پر ہونی چاہئیں۔ اس خط میں انسانی امداد میں اضافے اور ہتھیاروں کی فراہمی کی امریکی پالیسی کا بھی حوالہ دیا گیا ہے۔

فیروز پور میں چین کا تیار کردہ ڈرون برآمد ہوا ہے۔ اس پر کانگریس لیڈر نے کہا، پنجاب الیکشن سے پہلے سرحدی علاقہ بڑھا دیا گیا تھا۔ بی ایس ایف کے آپریشن کا دائرہ بڑھا دیا گیا۔ بی ایس ایف مرکزی حکومت اور وزیر داخلہ کے تحت آتا ہے۔ امت شاہ کو بتانا چاہئے کہ چینی ڈرون پنجاب میں منشیات اور ہتھیار کیسے سپلائی کر رہے ہیں۔

ممبئی کے سومیا اسکول کی انتظامیہ نے پرنسپل پروین شیخ کو برخاست کردیا ہے۔ کچھ دن پہلے انہوں نے فلسطین پرایک پوسٹ کو لائک کیا تھا۔

بشنیل نے اس المناک واقعے کی ویڈیو کو ٹویچ پر لائیو اسٹریم کیا، لیکن بعد میں اسے ہٹا دیا گیا۔ فوٹیج میں مبینہ طور پر اسے اسرائیلی سفارت خانے کی طرف جاتے ہوئے اور خود پر لکوڈ ڈالتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

ادھر دوسری جانب اسرائیل نے ہفتے کی صبح غزہ کے سرحدی شہر رفح پر تازہ حملے کیے، جسے اقوام متحدہ نے ’مایوسی کا پریشر ککر‘ قرار دیا ہے۔ یہ حملے ایک ایسے وقت میں کیے گئے ہیں جب بین الاقوامی ثالث غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان فائر بندی کے لیے ایک معاہدے کی تیاری میں مصروف ہیں۔

اسپتال میں ایسوسی ایٹڈ پریس کے ایک صحافی کے مطابق خان یونس کے مرکزی اسپتال میں اتوار کی صبح اسرائیلی فضائی حملے سے کم از کم تین ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے جو شہر کے مشرقی حصے میں ایک رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا گیا۔

Israel Hamas War Update: حال ہی میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی تقریباً ایک ہفتے تک چلی، جس میں 100 سے زیادہ یرغمالی رہا کئے گئے جبکہ اسرائیلی جیلوں میں بند تقریباً 240 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا گیا۔

حماس کے پولیٹیکل بیورو کے رکن موسیٰ ابو مرزوق نے کہا تھا کہ جنگ بندی صبح 10 بجے شروع ہونے کی توقع ہے جبکہ ثالث کا کردار ادا کرنے والے ملک قطر نے توقع ظاہر کی تھی کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جھڑپوں میں وقفے کے آغاز کا اعلان 24 گھنٹوں میں کر دیا جائے گا۔