Bharat Express

Palestine Under Attack

Israel-Palestine War: اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جنگ رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ اس درمیان غزہ پٹی کے ایک اور پناہ گزیں کیمپ میں دھماکہ ہوا ہے۔ حالانکہ حملے سے متعلق اسرائیلی فوج نے فوراً کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

نوکری کے اشتہارات کے پوسٹروں میں  اعلان کیا گیا ہے کہ اب جہاد کا وقت  آگیا ہے۔ خودکش حملہ آور کے طور پر گروپ میں شامل ہونے والے نوجوانوں کو یہ اختیار بھی دیا گیا ہے کہ وہ حملے کے لیے کیا استعمال کرنا چاہتے ہیں۔

امیرعبداللہیان نے کہا کہ ’’امریکہ دوسروں کو تحمل کا مظاہرہ کرنے کا مشورہ دے رہا ہے لیکن اس نے پوری طرح اسرائیل کا ساتھ دیا ہے، اگر امریکہ نے وہی کچھ جاری رکھا جو وہ اب تک کرتا آیا ہے تو اس کے خلاف نئے محاذ کھل جائیں گے۔

اسرائیل 1990 کی دہائی سے کولمبیا کو کفر لڑاکا طیاروں، نگرانی کے سازوسامان اور اسالٹ رائفلز کے اہم سپلائرز میں سے ایک رہا ہے، جو لاطینی امریکی ملک کی منشیات کے اسمگلروں اور مسلح گروہوں کے خلاف لڑائی میں مدد کرتا ہے۔

اردان نے آرمی ریڈیو کو بتایا کہ ان کے  یعنی اقوام متحدہ کے سربراہ گٹیرس کے ریمارکس کی وجہ سے، ہم اقوام متحدہ کے نمائندوں کو ویزا جاری نہیں کریں گے۔

ناصر اسپتال نے ایک ہنگامی منصوبہ پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے، اسپتال صرف جگہ خالی کرنے کے لیے غیر جان لیوا زخموں کے مریضوں کو ڈسچارج کر رہا ہے۔

کربی کے ایک اور بیان نے واضح کیا کہ امریکہ اسرائیل کے اقدامات کے لیے اس کی پشت پناہی سے باز آنے سے انکاری ہے، کیونکہ باقی مشرق وسطیٰ اس بات پر مزید غصے میں ہے کہ اب روزانہ سینکڑوں فلسطینیوں کی موت ہو رہی ہے۔

غزہ میں فلسطینی وزارت صحت نے کہا ہے کہ گزشتہ روز کے دوران اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 704 افراد مارے گئے ہیں، مرنے والوں میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے

زبردست بین الاقوامی دباؤ اور سفارتی کوششوں کی ہلچل کے بعد، اسرائیلی حکام نے "مکمل محاصرہ" میں نرمی کی اور درجنوں انسانی ٹرکوں کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دی۔ اسپتال کے جنریٹرز، پانی اور سیوریج پمپنگ اور امداد کی ترسیل کے لیے ضروری کوئی ایندھن اگرچہ غزہ میں داخل نہیں ہوا ہے۔

ایران سیاسی طور پر حماس کے ساتھ ساتھ لبنانی تحریک حزب اللہ اور عراق میں شیعہ گروپوں کی حمایت کرتا ہے، لیکن ان گروہوں کی فوجی حمایت کو مسترد کرتا ہے۔ حالیہ دنوں میں ایرانی رہنماؤں نے خبردار کیا ہے کہ غزہ پر زمینی اسرائیلی حملے کا جواب دوسرے محاذوں سے دیا جائے گا۔