پاکستانی لیڈر مولانا محمد فضل الرحمٰن نے حماس لیڈر اسمعایل ہانیہ سے ملاقات کی۔
Israel-Palestine War: فلسطینی اورغزہ کی عوام پر اسرائیلی ظلم وبربریت جاری ہے۔ غزہ پر ہو رہے حملے کو دیکھتے ہوئے کئی عالمی اورمسلم ممالک کے لیڈران کافی فکرمند بھی ہیں۔ پوری دنیا دو حصوں میں منقسم ہوگئی ہے۔ ایک طرف اکثروبیشترممالک فلسطینی عوام پرہونے والے حملے کو روکنے کا فوری مطالبہ کر رہے ہیں تو دوسری طرف امریکہ اوربرطانیہ سمیت کچھ ممالک اسرائیل کی حمایت میں کھڑے ہیں۔ اسی سلسلے میں پاکستان کے جمعیۃ علمائے اسلام پارٹی (جے یوآئی-ایف) کے سربراہ نے قطرمیں حماس لیڈران سے ملاقات کی۔ مولانا فضل الرحمان نے حماس سربراہ سے بھی ملاقات کی اورساتھ دینے کی بات کہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم دنیا کا فرض ہے کہ وہ اسرائیل کی نا انصافی کے خلاف متحد ہوں۔
جمعیۃ علمائے اسلام پارٹی (جے یوآئی-ایف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حماس کے لیڈران سے ملاقات کے بعد اپنی حمایت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ مسلم دنیا پرلازم ہے کہ وہ اسرائیل کی نا انصافی کے خلاف متحد ہوں۔ ایکس (ٹوئٹر) پرمولانا فضل الرحمان نے قطرمیں حماس لیڈران، گروپ کے سابق سربراہ خالد مشعل اورموجودہ سربراہ اسماعیل ہانیہ سے ملاقات کی۔ اس میں کہا گیا کہ پارٹی لیڈران نے فلسطین پر ہو رہے حملوں کی مخالفت کرتے ہوئے اسرائیل کے خلاف متحد ہونے کی بات کہی ہے۔
اسرائیل کا ساتھ دینے والوں کے خلاف برہم ہوئے مولانا فضل الرحمان
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اسرائیل تشدد اورظلم کے ذریعہ فلسطین میں صورتحال بدلنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اسی کے ساتھ مسجد الاقصیٰ کی صورتحال بدلنے کی بھی کوشش ہو رہی ہے۔ پاکستانی لیڈرنے کہا کہ جو لوگ توسیع شدہ ممالک کی پیروی کرتے ہیں، ان کے ہاتھ بے قصورخواتین اور بچوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔
مسجد الاقصیٰ کی آزادی کے لئے لڑ رہے ہیں فلسطینی
ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق، مولانا فضل الرحمان نے سبھی مسلم ممالک اور مسلمانوں کو فلسطین کا ساتھ دیتے ہوئے کندھے سے کندھا ملاکر چلنے کی بات کہی۔ پاکستانی لیڈرنے کہا کہ فلسطینی نہ صرف اپنی زمین کے لئے لڑ رہے ہیں بلکہ مسلم امہ کے فرائض کو پورا کرتے ہوئے الاقصیٰ کی آزادی کے لئے بھی لڑ رہے ہیں۔
-بھارت ایکسپریس