Bharat Express

Attack in Gaza’s al-Nuseirat refugee camp: غزہ کے النصیرات پناہ گزین کیمپ پر  اسرائیل فورسز نے کیا حملہ، متعدد افراد ہلاک، کئی کی حالت تشویشناک

غزہ میں فلسطینی وزارت صحت نے کہا ہے کہ گزشتہ روز کے دوران اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 704 افراد مارے گئے ہیں، مرنے والوں میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے

غزہ کے النصیرات پناہ گزین کیمپ پر حملہ۔ تصویر۔ الجزیرہ

فلسطینی خبر رساں ادارے وفا کے مطابق وسطی غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے صبح سویرے کیے گئے فضائی حملے میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوئے، تاہم فوری طور پر درست تعداد کا تعین نہیں کیا جاسکا۔ وفا کی رپورٹ کے مطابق یہ فضائی حملہ النصیرات پناہ گزین کیمپ میں واقع مسجد الفراج کے اطراف میں ہوا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ الشطی پناہ گزین کیمپ میں ایک مکان کو بھی ایک الگ فضائی حملے میں نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں ہلاکتیں ہوئیں۔ وفا نے اطلاع دی ہے کہ خان یونس کے الزیتون محلے کے مشرق میں واقع بنی سہیلہ اور غزہ شہر میں اطالوی ٹاور کے قریب ایک گھر کو بھی نشانہ بنایا گیا

مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی کی تازہ چھاپہ ماری

طبی ذرائع کے مطابق، مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی حصے میں اسرائیلی فورسز کی جانب سے رات میں چھاپہ مار کارروائی کی گئی، جس کے بعد اسرائیلی فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں تین فلسطینی ہلاک ہو گئے۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ جنین میں ہونے والے اس واقعے کے بعد متعدد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں، ایک اندازے کے مطابق کم از کم 20 افراد زخمی ہو گئے ہیں

اسرائیل نے جنین میں کیا ڈرون حملہ

وہیں جنین میں اسرائیلی فضائیہ نے ڈرون حملے کی تصدیق کی ہے۔ فوج نے کہا کہ اس نے یہ حملہ “مسلح فلسطینیوں” کے ساتھ جھڑپوں کے دوران کیا۔ یہاں بتاتے چلیں کہ اسرائیل مقبوضہ مغربی کنارے میں تیزی سے فضائی حملوں کا استعمال کر رہا ہے، یہ ایک ایسی پیشرفت ہے جو غزہ میں لڑائی کے دوران علاقے میں بڑھتے ہوئے تشدد کی نشاندہی کرتی ہے۔

جنین میں دو سے تین گھنٹے تک جھڑپیں چلیں

حماس کے مسلح ونگ، قسام بریگیڈ نے بھی اپنے ٹیلی گرام چینل پر اس بات کی تصدیق کی ہے کہ لڑائی چل رہی ہے۔ مغربی کنارے کے بعض علاقوں میں اسرائیلی بکتر بند گاڑیوں کے کالم جانے کی بھی اطلاعات ہیں۔

غزہ پر بمباری کے بعد ملبے میں دبے کئی خاندان

غزہ میں فلسطینی وزارت صحت نے کہا ہے کہ گزشتہ روز کے دوران اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 704 افراد مارے گئے ہیں، مرنے والوں میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔ ایسوسی ایٹڈ پریس نے غزہ سے رپورٹنگ کرتے ہوئے کہا کہ کئی خاندان “رہائشی عمارتوں کے ملبے میں دبے ہوئے ہیں” اور متعدد تباہ شدہ عمارتوں سے بچوں کی لاشیں نکالی گئی ہیں۔ خبر رساں ایجنسی نے دیر البلاح کے الاقصیٰ اسپتال میں اپنے تین مردہ بچوں کی لاشوں کے پاس گھٹنے ٹیکنے والے باپ دیکھا ہے اور قریبی مردہ خانے میں کارکنان نے 24 مردہ افراد کی لاشوں پر نماز ادا کی، جن میں سے چھوٹے بچوں کے سائز کی کئی کی لاشیں تھیلوں میں لپٹی ہوئی تھیں۔”

بھارت ایکسپریس۔

Also Read