Bharat Express

Hamas Israel War: اسرائیل حماس جنگ کو ایک ماہ مکمل، 10 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ، کس ممالک نے کس کا دیاساتھ ؟ یہاں جانئیں کیا ہے پوری تفصیل

غزہ پر حملے کے خلاف دنیا بھر میں مظاہرے ہو رہے ہیں اور جنگ ختم کرنے کے مطالبات ہو رہے ہیں ۔لیکن جنگ بندی کا کوئی امکان نظر نہیںآرہا ہے۔ فضائی حملوں کے بعد اسرائیل نے اب غزہ کی پٹی میں زمینی کارروائی بھی شروع کر دی ہے۔

Hamas Israel War: آج یعنی 7 نومبر کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کو ایک ماہ ہو گیا چکا ہے۔ یہ تنازعہ کم ہوتا نظر نہیں آ رہا۔ حماس نے 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر اچانک حملہ کیا، اس حملے کے بعد اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے اعلان جنگ کردیا تھا۔ اسرائیلی فوج غزہ کی پٹی پر شدید بم باری کرہی ہے ، اس بم باری میں اب تک 10 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
دنیا بھر میں مظاہرے جاری

غزہ پرحملے کے خلاف دنیا بھر میں مظاہرے ہو رہے ہیں اور جنگ ختم کرنے کے مطالبات بھی ہو رہے ہیں ۔لیکن جنگ بندی کی کوئی صورت نظر نہیں آرہی ہے۔ فضائی حملوں کے بعد اسرائیل نے اب غزہ کی پٹی میں زمینی کارروائی  بھی کافی شدید کردی ہے۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر سے اب تک غزہ میں مزید 10 ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔ اب تک تقریباً 25 ہزار لوگ زخمی ہو چکے ہیں اور ہزاروں دیگر لاپتہ ہیں۔

اسرائیل نے جنگ بندی سے انکار کر دیا

اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے جنگ بندی سے متعلق اپیل کو صاف طور پر مسترد کر دیا تھا۔ انہوں نے کہا ہے کہ حماس کے خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا۔ دوسری جانب حماس کے ترجمان ابو عبیدہ نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ غزہ اسرائیلی فوج کے لیے قبرستان بنا دیں گے۔

غزہ کے اسپتال میں دھماکے سے 500 افراد ہلاک

فلسطینی گروپ حماس کے صحت کے حکام نے کہا  ہے کہ 16 اکتوبر کو اسرائیل نے غزہ کے ایک اسپتال پر حملہ کیا ۔جس میں تقریباً 500 افراد ہلاک ہوئے۔ حماس نے اس کا الزام اسرائیلی فوج پر عائد کیا تھا۔ حالانکہ اسرائیل نے اس کی تردید کی تھی۔

جو بائیڈن اچانک اسرائیل پہنچے

اس حملے کے بعد امریکی صدر جو بائیڈن، اردن کے شاہ عبداللہ، فلسطینی اور مصری رہنماؤں کے درمیان اردن میں ہونے والی اہم ملاقات منسوخ کر دی ۔ اسرائیل حماس جنگ کے درمیان امریکی صدر اسرائیل پہنچ گئے تھے۔ اس دوران انہوں نے جنگ کے حالات پر نیتن یاہو سے ملاقات کی۔ اسرائیل پہنچ کر جو بائیڈن نے واضح اعلان کیا کہ اسرائیل کو اپنی حفاظت کا پورا حق ہے، امریکہ ان کی ہر طرح سے حمایت کرے گا۔

دنیا دو حصوں میں تقسیم

دنیا ایک بار پھر دو حصوں میں بٹتی دکھائی دے رہی ہے۔ ایک طرف امریکہ اور یورپ اسرائیل کے ساتھ مضبوطی سے کھڑے ہیں تو دوسری طرف دنیا بھر کے اسلامی ممالک نے اسرائیل کے اس اقدام کی  صرف مخالفت کررہے ہیں ۔ ایسے میں آنے والے وقت میں جنگ کا دائرہ بڑھ سکتا ہے۔حال ہی میں قطر، سعودی عرب، مصر، اردن اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ نے عمان، اردن میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے ملاقات کی اور ان سے کہا کہ وہ اسرائیل کو غزہ پر بمباری بند کرنے پر آمادہ کریں۔یہ مسلم ممالک کتنے سنجیدہ ہیں ،عرب ممالک شکیرا  کے ڈانس سے مسلمانوں کو کیا پیغام دے رہے ہیں کیا یہ انکی سنجیدگی ہے؟

بھارت ایکسپریس

Also Read