Bharat Express

Israel Hamas War: امریکہ اوراسرائیل نہیں بلکہ حماس کے ہاتھ میں ہے غزہ جنگ روکنے کا ریموٹ کنٹرول، امریکی خفیہ ایجنسی کا سنسنی خیز دعویٰ

سی آئی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹرڈیوڈ کوہن نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ جنگ بندی کا معاہدہ اب حماس رہنما کے ہاتھ میں ہے۔ انہوں نے یحییٰ شنوارکا نام لئے بغیرکہا کہ اسرائیل اورحماس کے درمیان جنگ بندی معاہدے کی قسمت بڑی حد تک ایک سوال ہے، جس کا جواب حماس کے رہنما دے سکتے ہیں۔

hamas 1

امریکی خفیہ ایجنسی نے اسرائیل-حماس کے درمیان جنگ بندی سے متعلق بڑا دعویٰ کیا ہے۔

تقریباً 11 ماہ سے غزہ میں جاری جنگ کیسے رکے گی؟ یہ مشرق وسطیٰ (مڈل ایسٹ) میں جاری کشیدگی سے متعلق سب سے بڑا سوال ہے۔ اس جنگ کو رکوانے اورجدوجہد کو بڑھنے سے روکنے کے لئے امریکہ، مصراور قطر جیسے اہم ممالک کئی ماہ سے مصروف ہیں۔ دوحہ اورقاہرہ میں ہوئی میٹنگوں کے بعد سوال اٹھ رہے ہیں کیا غزہ میں جاری جنگ کبھی رکے گی؟ کیا غزہ میں جنگ بندی کے لئے کوئی معاہدہ ہوگا یا نہیں؟ اس سوال کا جواب امریکی خفیہ ایجنسی کے ایک بڑے افسر نے کچھ الگ انداز میں دیا ہے۔

امریکی افسر کا بڑا دعویٰ

سی آئی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈیوڈ کوہین نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ جنگ بندی معاہدہ اب حماس لیڈر کے ہاتھوں میں ہے۔ انہوں نے یحییٰ شنوار کا نام لئے بغیر کہا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدہ سے متعلق فیصلہ کافی حد اب ایسا سوال ہے، جس کا جواب حماس کے لیڈران دے سکتے ہیں۔

ڈیوڈ کوہین نے واشنگٹن ڈی سی میں ایک اجلاس کے دوران کہا ہے کہ اسرائیل بات چیت میں سنجیدگی دکھا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی اس بات سے مطمئن نہیں ہوسکتا ہے کہ وہ اس خطے میں کشیدگی کو بڑھنے سے روک سکتا ہے۔ سیز فائرہ ڈیل (جنگ بندی معاہدہ) کے سوال پرانہوں نے کہا کہ اس معاہدہ سے متعلق فیصلہ حماس کے ہاتھوں میں ہے۔

اسرائیل کی شرائط حماس کو نامنظور

امریکہ، مصر اورقطر کی ثالثی دونوں فریق کے درمیان معاہدہ کرانے کے لئے کام کررہے ہیں۔ بدھ کو بھی قاہرہ میں تینوں ممالک کے نمائندے سیز فائرمعاہدہ پر بات چیت کے لئے جمع تھے۔ اس سے پہلے ہوئی میٹنگ میں حماس نے اسرائیل کی نئی شرائط کو نا منظور کردیا ہے اوراس نے کہا ہے کہ جو بائیڈن نے مئی میں جس معاہدے کی  تجویز پیش کی تھی، اسرائیل کو اس پرراضی کرنے کے لئے دباؤ ڈالا جانا چاہئے۔

دراصل، غزہ سیزفائرمعاہدہ کے لئے اسرائیل نے 2 اہم شرائط رکھی ہیں۔ نیتن یاہو نے کہا ہے کہ وہ فلاڈیلفی اور نیتجارم کاریڈو پراسرائیلی فوج کی تعیناتی برقرار رکھیں گے، جبکہ حماس کا کہنا ہے کہ اگر غزہ سے اسرائیلی فوج پوری طرح واپس نہیں لوٹتی ہے تو سیزفائرسے متعلق کوئی معاہدہ نہیں ہوسکتا۔

بھارت ایکسپریس

Also Read