Bharat Express

امریکہ میں بنجامن نیتن یاہو نے یرغمالیوں کے اہل خانہ سے کی ملاقات، رہائی سے متعلق کہی یہ بڑی بات

اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو اس وقت امریکہ کے دورے پرہیں، جہاں ان کا کانگریس کوخطاب کرنے کا پروگرام ہے۔ اس پروگرام کے بعد ان کی امریکی صدر جو بائیڈن سے ملنے کا امکان ہے۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو۔ (فائل فوٹو)

اسرائیل اورحماس کے درمیان جاری جنگ کو9 ماہ ہوچکے ہیں۔ آج بھی یہ جنگ بدستورجاری ہے۔ اسرائیلی فوج مسلسل غزہ اوررفح شہرمیں بے تحاشہ حملے کررہی ہے، جس سے ہرطرف تباہی مچی ہوئی ہے۔ اس درمیان اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہونے یرغمالی لوگوں کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔ انہوں نے  یرغمالیوں کی رہائی کویقینی بنانے کے لئے اہل خانہ سے کہا کہ جلد ازجلد ان کی رہائی کے لئے ایک سمجھوتہ ہوسکتا ہے۔

اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہواس وقت امریکہ کے دورے پرہیں۔ جہاں ان کا کانگریس کومخاطب کرنے کا پروگرام ہے۔ اس پروگرام کے بعد ان کی امریکی صدرجوبائیڈن سے ملنے کی امید ہے۔ پیرکے روزامریکی دارالحکومت واشنگٹن میں انہوں نے یرغمالیوں کے اہل خانہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حماس کے ساتھ صورتحال تیارہورہی ہیں، جوکہ ایک اچھا اشارہ ہے۔

جنگ بندی معاہدہ سے متعلق کوشش 

اسرائیل اورحماس کے درمیان گزشتہ ماہ جنگ بندی معاہدے سے متعلق ہورہی کوششوں میں اہم پیش رفت دیکھی گئی ہے، جسے مئی میں امریکی صدرجوبائیڈن کے ذریعہ تیارکیا گیا تھا۔ وہیں مصراورقطرنے اس کی ثالثی کی تھی۔ جمعہ کوامریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بات چیت کرنے والے اہداف آگے بڑھ رہے ہیں۔

فوجی کے والد کو بائیڈن سے امید

وہیں دوہری شہریت والے امریکی-اسرائیلی شہری اورفوجی اتائی چین کے والد روبی چین نے نیتن یاہو سے ملاقات کی۔ فوجی اتائی چین کی لاش ابھی بھی غزہ میں رکھی ہوئی ہے۔ نیتن یاہوکے بیان سے متعلق انہوں نے اسرائیلی آرمی ریڈیوسے کہا کہ جوکچھ بھی بتایا گیا ہے، اس پرپوری طرح سے یقین نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے سچ ہونے کا امکان نہیں ہے۔ اس کے ساتھ ہی روبی چین نے امید کا اظہارکیا ہے کہ جو بائیڈن جنہوں نے صدارتی الیکشن نہ لڑنے کا فیصلہ کیا ہے اورڈیموکریٹک امیدوارکے طورپرکملا ہیرس کی حمایت کی ہے۔ معاہدہ کومحفوظ کرنے کے لئے بنجامن نیتن یاہو پرزیادہ دباؤ ڈالیں گے۔

7 اکتوبر2023 سے حماس اوراسرائیل میں جاری ہے جنگ

 7 اکتوبر 2023 کوحماس کے جنگجوؤں نے اسرائیل پرحملہ کیا تھا۔ اس حملے میں 1200 لوگ مارے گئے تھے۔ وہیں تقریباً 250 اسرائیلی شہریوں کوحماس نے یرغمال بنا لیا تھا۔ حالانکہ کچھ دنوں کی جنگ بندی کے دوران تقریباً نصف یرغمالیوں کورہا کردیا گیا تھا۔ ابھی بھی حماس کی گرفت میں 120 یرغمالی ہیں۔ وہیں حماس کے زیرانتظام غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، اکتوبر سے جاری جنگ میں اسرائیلی حملوں سے 39,000  سے زیادہ فلسطینی شہریوں کی موت ہوگئی ہے جبکہ بمباری سے سینکڑوں ہزاروں لوگ بے گھرہوگئے ہیں۔ وہیں بیشترعلاقے برباد ہوگئے ہیں۔

Also Read