فلسطینی صدر محمود عباس
رملہ: فلسطین کے صدر محمود عباس غزہ پٹی کا دورہ کرنے والے ہیں۔ اس حوالے سے تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں۔ فلسطینی حکام نے حمایت کے لیے دنیا بھر کے ممالک سے رابطہ کیا ہے۔ فلسطین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی WAFA کے مطابق اس دورے کا مقصد غزہ کے رہائشیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے ساتھ ساتھ یہ اعلان کرنا ہے کہ ریاست فلسطین اور فلسطین لبریشن آرگنائزیشن (PLO)، سبھی کا فلسطینی علاقوں پر جائز اختیار حاصل ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی قیادت اس اقدام کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے اقوام متحدہ کے اداروں، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ارکان، عرب اور اسلامی ممالک، عرب لیگ، اسلامی تعاون تنظیم، یورپی یونین، افریقی یونین اور دیگر عالمی تنظیموں کے ساتھ مل کر کام کرے گی۔ اور حمایت کو متحرک کرنے والی طاقتوں کے ساتھ رابطے میں ہے۔
اس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کو بھی اس دورے کے بارے میں آگاہ کر دیا گیا ہے۔WAFA نے رپورٹ کیا کہ ترک پارلیمانی اجلاس میں ایک تقریر میں عباس نے کہا کہ انہوں نے فلسطینی قیادت کے تمام ارکان کے ساتھ غزہ کا سفر کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس میں انہوں نے فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑے ہونے کے عزم پر زور دیا۔
دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے ملاقات کرنے والے ہیں کیونکہ اسرائیل فلاڈیلفی کوریڈور میں رکنے پر ضد کر رہا ہے۔ بتا دیں کہ فلاڈیلفی کوریڈور غزہ اور مصر کے درمیان پورا سرحدی علاقہ ہے جو جاری جنگ بندی کے مذاکرات میں تنازعہ کا ایک نقطہ ہے۔
بتا دیں کہ غزہ پر اسرائیل کی جنگ میں کم از کم 40,099 افراد ہلاک اور 92,609 زخمی ہو چکے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق 7 اکتوبر کو حماس کی قیادت میں کیے گئے حملوں کے دوران اسرائیل میں 1,139 افراد ہلاک اور 200 سے زائد کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔
بھارت ایکسپریس۔