Bharat Express

Israel-Hamas War: اسرائیل-حماس کے درمیان کب بند ہوگی جنگ؟ 9 ماہ میں 38000 فلسطینی شہری ہلاک

 اسرائیل اورلبنان کی جنگجو گروپ کے درمیان لڑائی تیز ہوگئی ہے۔ جنگجوگروپ نے کہا ہے کہ اس نے ایک دن پہلے اسرائیلی ہوائی حملے میں ایک سینئرکمانڈرکے قتل کا بدلہ لینے کے لئے شمالی اسرائیل میں 200 سے زیادہ راکٹ داغے اور ڈرون اڑائے۔

اسرائیلی حملے میں غزہ کے 38000 فلسطینی ہلاک ہوچکے ہیں۔

اسرائیل اور حماس کے درمیان تقریباً 9 ماہ سے جاری جنگ میں 38 ہزار سے زائد فلسطینی اپنی جانیں گنوا چکے ہیں جبکہ 87 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 58 افراد کی موت ہوئی ہے۔ ہلاک ہونے والوں میں کئی خواتین اوربچے بتائے جاتے ہیں۔ دوسری جانب اسرائیلی کابینہ میں غزہ میں مرحلہ وارجنگ بندی کی امریکی حمایت یافتہ تجویزپرحماس کے تازہ ترین ردعمل پربحث کے لئے بحث ہوئی تاہم کوئی معاہدہ نہیں ہو سکا۔ جنگ کے خاتمے کے لئے سفارتی کوششیں ایک ہفتے کے وقفے کے بعد دوبارہ شروع ہوگئی ہیں۔

دوسری جانب، اسرائیل اورلبنان کی جنگجو گروپ حزب اللہ کے درمیان لڑائی میں شدت آگئی ہے۔ عسکریت پسند گروپ نے کہا کہ اس نے ایک روز قبل اسرائیلی فضائی حملے میں ایک سینئرکمانڈرکی ہلاکت کا بدلہ لینے کے لئے شمالی اسرائیل میں 200 سے زیادہ راکٹ فائر کئے اورڈرون اڑائے۔ اس سے مشرق وسطیٰ میں ممکنہ طورپرمزید تباہ کن جنگ کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔

 حزب اللہ کی انٹری سے جنگ میں آئے گی شدت؟

حزب اللہ نے کہا ہے کہ اگر حماس اوراسرائیل کے درمیان جنگ بندی ہوتی ہے تو وہ اپنے حملے بند کردے گا۔ امریکہ نے ایک ایسے منصوبے کے پیچھے عالمی حمایت جمع کی ہے، جوایک مستقل جنگ بندی اورغزہ سے اسرائیلی افواج کے انخلاء کے بدلے دہشت گرد گروہ کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے تمام افراد کورہا کرے گا، لیکن اب تک ایسا لگتا ہے کہ دونوں فریقوں نے مکمل طورپرقبول نہیں کیا ہے۔

جنگ بندی کی تجویز پر کوئی اتفاق نہیں
حماس نے گزشتہ ماہ قرارداد میں “ترمیم” کی تجویزدی تھی، جن میں سے کچھ کو امریکہ نے کہا تھا کہ وہ ناقابل عمل ہیں، لیکن اس نے تفصیلات فراہم نہیں کیں۔ اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو نے تصدیق کی ہے کہ اصل تجویزاسرائیل کی تھی، لیکن اس پرشک ظاہر کیا ہے کہ آیا اس سے جنگ ختم ہو جائے گی۔ حماس نے تصدیق کی ہے کہ اس نے مصراورقطرکو ایک اورجواب بھیجا ہے، جو مذاکرات میں ثالثی کررہے ہیں، لیکن اس نے تفصیلات فراہم نہیں کیں۔

38000 فلسطینی شہری ہلاک

 ایک امریکی اہلکار نے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ اس ردعمل کا جائزہ لے رہی ہے، اسے تعمیری قراردے رہی ہے، لیکن کہا کہ مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ایک اسرائیلی اہلکار نے بتایا کہ نیتن یاہوجمعرات کو کابینہ کا اجلاس بلائیں گے، جس میں مذاکرات سے متعلق تازہ ترین پیش رفت پرتبادلہ خیال کیا جائے گا۔ جیسے ہی جنگ بندی کی بات چیت نئی رفتارپکڑتی دکھائی دے رہی ہے، حماس کے زیرانتظام غزہ میں وزارت صحت نے کہا کہ جنگ میں ہلاکتوں کی تعداد 38,000 سے زیادہ ہوگئی ہے۔

Also Read