کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اس تجویز کو مسترد کر دیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ کینیڈا کو امریکہ کی 51 ویں ریاست بنانے کے لیے ’اقتصادی طاقت‘ استعمال کر سکتے ہیں۔جسٹن ٹروڈو نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا: ’یہ امکان بالکل نہ ہونے کے برابر ہے کہ کینیڈا امریکہ کا حصہ بن جائے گا۔ہمارے دونوں ممالک میں کارکن اور برادریاں ایک دوسرے کے سب سے بڑے تجارتی اور سکیورٹی پارٹنر ہونے سے فائدہ اٹھاتی ہیں۔
There isn’t a snowball’s chance in hell that Canada would become part of the United States.
Workers and communities in both our countries benefit from being each other’s biggest trading and security partner.
— Justin Trudeau (@JustinTrudeau) January 7, 2025
یاد رہے کہ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ کینیڈا کے خلاف اقتصادی قوت استعمال کریں گے اور کینیڈا کو امریکا کی 51 ویں ریاست بننا چاہیے۔ٹرمپ نے کہا کہ وہ کینیڈا سے درآمد کی جانے والی اشیا پر پچیس فیصد ٹیرف عائد کریں گے۔اس پر کینیڈین وزیر خارجہ میلانی جولی نے کہا کہ ٹرمپ کا بیان اس بات کا اظہار ہے کہ انہیں سمجھ ہی نہیں کہ کینیڈا کی اصل طاقت ہے کیا اور کینیڈا کبھی دھمکیوں کے سامنے نہیں جھکے گا۔
اب کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے ٹرمپ کو کرارا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ کینیڈا قیامت تک امریکہ میں ضم نہیں ہوگا۔اس کے علاوہ کنزریٹو اپوزیشن لیڈر نے بھی کہا کہ کینیڈا ایک عظیم خودمختار ملک ہے اور یہ کبھی امریکہ کی 51 ویں ریاست نہیں بنے گا۔بتادیں کہ نومنتخب امریکی صدر نے کینیڈا سے درآمدات پر 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کی دھمکی دی ہے، جو تمام اشیا اور خدمات کی برآمدات کا 75 فیصد سرحد کے جنوب میں بھیجتا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔