Bharat Express

America

سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ ہماری سفارت کاری کو نقصان پہنچا ہے کیوں کہ کسی بھی ملک نے پاکستان کی مذمت نہیں کی۔

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اس وقت سعودی عرب میں ہیں۔ وہ بدھ کے روز شام کے موجودہ صدر احمد الشرع سے سعودی عرب میں ملاقات کریں گے۔ اس ملاقات کو کافی اہم سمجھا جا رہا ہے۔

جنگ بندی کے اعلان کے ایک دن بعد پاکستان نے اتوار کو مطالبہ کیا کہ کشمیر کے ’’تنازعہ‘‘ کو ’’اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق‘‘ حل کیا جائے۔

ٹرمپ نے تہران اور عالمی طاقتوں کے درمیان 2015 کے معاہدے سے خود کو (امریکہ) الگ کر لیا ہے۔ مغربی ممالک کا خیال ہے کہ اب 2015 کا معاہدہ تقریباً غیر فعال ہونے کے بعد ایران نے اپنا جوہری پروگرام تیز کر دیا ہے اور اس کا مقصد ہتھیار بنانا ہے جبکہ ایران کا کہنا ہے کہ یہ مکمل طور پر شہری مقاصد کے لیے ہے۔

ہندوستان اورپاکستان کے درمیان سیز فائر ہوگیا ہے۔ یہ دعویٰ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کیا ہے۔ ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ دونوں ممالک جنگ بندی کے لئے راضی ہوگئے ہیں۔ ہم نے دونوں کو منانے کی کوشش کی تھی، جس میں کامیاب ہوگئے۔

جمعرات کو بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ کے درمیان ٹیلی فون پر اہم بات چیت ہوئی۔

ہوم لینڈ سیکیورٹی ڈیپارٹمنٹ (ڈی ایچ ایس) نے واضح کیا ہے کہ 11 اپریل کے بعد امریکہ میں داخل ہونے والے افراد کو 30 دنوں کے اندر اندراج کرانا ہوگا۔ جو بچے 14 سال کی عمر مکمل کر چکے ہیں انہیں بھی دوبارہ رجسٹر کرانا ہو گا اور فنگر پرنٹ فراہم کرنا ہوں گے، چاہے ان کا پہلے سے کوئی رجسٹریشن کیوں نہ ہوا ہو۔

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے امریکہ کے ساتھ براہ راست مذاکرات سے انکار کر دیا تھا۔ ساتھ ہی انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ٹرمپ کے پیغام پر ان کے ملک کے ردعمل نے سفارت کاری کے دروازے کھلے رکھے ہیں۔

خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق ایران اور امریکہ کے درمیان بڑھتی کشیدگی کو کم کرنے کے لیے جن تنظیموں نے ہتھیار ڈالنے کی بات کہی ہے، ان میں کتائب حزب اللہ اور نجبہ گروپ سرفہرست ہیں۔

امریکہ کی ثالثی میں روس اور یوکرین کے درمیان جنگ بندی کی کوششوں کے درمیان روسی صدر ولادیمیر پوتن نے جمعہ کو یوکرین میں ایک ’’عبوری انتظامیہ‘‘ کے قیام کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی فوج یوکرین کے فوجیوں کو ’’ختم‘‘ کر دے گی۔