امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکہ اپنے دو پڑوسی ممالک کینیڈا اور میکسیکو کو 100 بلین اور 300 بلین ڈالر کی سبسڈی دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایسا ہے تو ان دونوں ممالک کو امریکہ کا حصہ بن جانا چاہیے۔ ٹرمپ نے دھمکی دی ہے کہ اگر کینیڈا اور میکسیکو نے اپنے اپنے علاقوں سے غیر قانونی تارکین وطن کی امریکہ آمد کو نہ روکا تو وہ دونوں ممالک پر بھاری محصولات عائد کر دیں گے۔ٹرمپ نے ایک انٹرویو دیتے ہوئے کہاکہ ہم ہر سال کینیڈا کو 100 بلین امریکی ڈالر سے زیادہ کی سبسڈی دے رہے ہیں۔ ہم میکسیکو کو تقریباً 300 بلین امریکی ڈالر کی سبسڈی دے رہے ہیں۔ ہمیں سبسڈی نہیں دینی چاہیے۔ ہم ان ممالک کو سبسڈی کیوں دے رہے ہیں؟ اگر ہم انہیں سبسڈی دے رہے ہیں تو انہیں ریاست (امریکہ) بن جانا چاہیے۔
ٹرمپ نے بعض امریکی سی ای اوز کے ان تبصروں کی تردید کی کہ ٹیرف سے امریکہ کو نقصان پہنچے گا اور عام اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا جس سے عام لوگوں پر دباؤ بڑھے گا۔ انہوں نے کہاکہ اس سے امریکیوں کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ اس نے ہمارے لیے ایک عظیم معیشت بنائی ہے۔ اگر ہمیں جنگ اور دیگر چیزوں جیسے ٹیرف سے متعلق مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو میں جنگ کا جواب ٹیرف کے ساتھ دینا چاہوں گا۔ میں کہوں گا کہ اگر آپ لوگ لڑنا چاہتے ہیں تو اچھا ہے کہ آپ لڑیں۔ لیکن آپ دونوں امریکہ کو 100 فیصد ڈیوٹی ادا کریں گے۔ اگر صحیح طریقے سے استعمال کیا جائے تو فیس بہت سے مقاصد کی تکمیل کرتی ہے۔ میں یہ نہیں کہہ رہا ہوں کہ آپ انہیں پاگلوں کی طرح استعمال کریں۔ میں کہتا ہوں کہ ان کا صحیح استعمال کریں۔
ٹرمپ نے کہاکہ اس سے ملک کو کوئی نقصان نہیں ہوگا، لیکن اس سے اس ملک میں پیسہ ضرور آئے گا۔ ہمیں پوری طاقت سے کام کرنے کا موقع نہیں ملا کیونکہ ہم نے اس سے پہلے کوویڈ 19 کی وبا کا مقابلہ کیا تھا۔ ہم نے اس سے بہت اچھی طرح، کامیابی سے نمٹا۔ جب میں نے اقتدار کی باگ ڈور جو بائیڈن کو سونپی تو اسٹاک مارکیٹ کووِڈ 19 وبائی بیماری کی آمد سے پہلے کی نسبت زیادہ بہترتھی۔ ٹیکس کو اگر صحیح طریقے سے استعمال کیا جائے تو یہ ایک بہت طاقتور ٹول ہے، نہ صرف معاشی طور پر، بلکہ معاشیات سے باہر دوسری چیزوں کو حاصل کرنے کے لیے بھی انتہائی اہم ہے۔
کینیڈا اور میکسیکو کے رہنماؤں سے بات کی
انٹرویو کے دوران ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ کیا آپ یہ ٹیرف لگانے جا رہے ہیں یا یہ صرف مذاکراتی حربہ ہے ؟ ٹرمپ نے کہا کہ میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں۔ کینیڈا اور خصوصاً میکسیکو سے لاکھوں لوگ ہمارے ملک آ رہے ہیں۔ میں نے دونوں (کینیڈا اور میکسیکو کے رہنماؤں) سے بات کی۔ میں نے جسٹن ٹروڈو سے بات کی۔ وہ فون پر بات چیت کے تقریباً 15 سیکنڈ کے اندر مار-اے-لاگو (ٹرمپ کی ملکیت والا نجی کلب) کے لیے روانہ ہو گیا۔ وہ مار-اے-لاگو میں تھا۔ ہم رات کا کھانا کھا رہے تھے اور اس کے بارے میں بات کر رہے تھے۔ ٹرمپ نے کہا کہ میں نے میکسیکو کے صدر اور جسٹن ٹروڈو سے کہا، اگر یہ سلسلہ بند نہ ہوا تو میں آپ کے ملک پر تقریباً 25 فیصد ٹیرف لگا دوں گا۔
بھارت ایکسپریس۔