غزہ میں جنگ جاری
بیجنگ: چین اور عرب ممالک کے درمیان مسئلہ فلسطین پر مشترکہ بیان بیجنگ میں چین عرب ممالک تعاون کے فورم کی دسویں وزارتی کانفرنس میں جاری کیا گیا۔ یہ انصاف کی آواز ہے جو غزہ پٹی میں تنازعہ کے جلد خاتمے اور مسئلہ فلسطین کے جامع، منصفانہ اور مستقل حل کو فروغ دیتی ہے۔
فلسطین اسرائیل تنازعہ گزشتہ سال اکتوبر سے شدت اختیار کر چکا ہے، جس کے نتیجے میں غزہ پٹی میں 1.25 لاکھ فلسطینی ہلاک اور زخمی ہوئے، اور لاکھوں بے گھر ہوئے ہیں۔
حال ہی میں اسرائیل نے جنوبی غزہ کے علاقے رفح میں پناہ گزینوں کے متعدد کیمپوں پر پے در پے حملے کیے جن میں درجنوں بے گناہ شہری مارے گئے جس سے عالمی برادری کو ایک بار پھر صدمہ پہنچا ہے۔
فلسطین-اسرائیل کی صورتحال قابو سے باہر ہونے کے پس منظر میں، چین-عرب ممالک تعاون فورم کی 10ویں وزارتی کانفرنس نے فلسطینی عوام کو ان کے جائز قومی حقوق کی بحالی کے لیے مضبوطی سے حمایت کرنے کا سخت ترین مطالبہ جاری کیا، جس نے عالمی برادری کی کافی توجہ مبذول کرائی ہے۔
چین کے صدر شی جن پنگ نے کانفرنس کی افتتاحی تقریب میں اپنے کلیدی خطاب میں کہا کہ جنگ غیر معینہ مدت تک جاری نہیں رہ سکتی، انصاف مستقل طور پر غائب نہیں ہو سکتا اور ‘دو ریاستی حل’ کو من مانی طور پر ڈگمگایا نہیں جا سکتا۔
غزہ میں بڑھ رہی ہے ہلاکتوں کی تعداد
غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 36,379 فلسطینی ہلاک اور 82,407 زخمی ہو چکے ہیں۔ وزارت نے مزید کہا کہ 24 گھنٹے کے دوران 95 افراد ہلاک اور 350 زخمی ہوئے ہیں۔ وہیں، مقبوضہ مغربی کنارے میں نابلس کے مشرق میں واقع بلتا پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فوج کے حملے کے دوران تین فلسطینیوں کو گولی مار کر زخمی کر دیا گیا ہے۔ دوسری طرف وفا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق طبی ذرائع نے بتایا کہ غزہ میں غذائی قلت اور پانی کی کمی سے مرنے والوں کی تعداد 37 ہو گئی ہے۔
بلنکن نے سعودی وزیر خارجہ کو فون کر کے غزہ جنگ بندی پر بات کی
سعودی سرکاری خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود کو امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا فون آیا ہے جس میں انہوں نے غزہ میں جنگ بندی کی تازہ ترین تجویز پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔