Bharat Express

Israel-Palestine War

حماس کے سینئر رہنما موسیٰ ابو مرزوق اور فتح گروپ کے رہنما محمد ال علولی سمیت دیگر 12 فلسطینی دھڑوں کے نمائندوں نے مذاکراتی عمل میں شرکت کی۔چینی وزیرِ خارجہ وانگ ژی نے کہا کہ فلسطینی تنظیموں نے غزہ جنگ کے بعد عبوری قومی مصالحتی حکومت کے قیام پر اتفاق کیا ہے۔

امریکہ کا اسرائیل سے کہنا ہے کہ ویسٹ بینک میں تشدد میں شامل لوگوں کی جوابدہی طے ہو اور ساتھ ہی تشدد کو روکنے کے لئے اقدامات کئے جائیں۔ نئی پابندی فلسطینیوں کے خلاف تشدد میں شامل اسرائیلیوں پر راست اثرکریں گے۔

حماس کے سینئر رہنما کے مطابق حماس کے سیاسی رہنما اسماعیل ہنیہ نے بین الاقوامی ثالثوں قطر اور مصر کو جنگ بندی سے متعلق جنگ بندی پر مذاکرات ختم کرنے کے بارے میں آگاہ کیا۔ یہ معاہدہ امریکی صدر جو بائیڈن کی طرف سے رواں سال مئی میں تجویز کیا گیا تھا۔

اسرائیلی فوج نے ایک بار پھر بے گھر فلسطینیوں کو غزہ سے فوری انخلا کا حکم دے دیا ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صہیونی فوجی حملوں میں مزید 45 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے۔اسرائیلی ٹینک غزہ میں تین اطراف سے داخل ہوئے اور فورسز نے غزہ کے شمالی علاقوں پر بھی بمباری کی۔

جمعرات کو قطری دارالحکومت میں جنگ بندی کے مذاکرات جاری رہیں گے۔ اسرائیلی حکام نے کہا ہے کہ ابھی کئی معاملات پر بات چیت ہونا باقی ہے لیکن کچھ معمولی مسائل ہیں جن پر اتفاق کیا گیا ہے۔

اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہونے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے کسی بھی معاہدے کواسرائیل کے جنگی اہداف کے حصول میں رکاوٹ نہیں بننا چاہئے۔ جب تک اسرائیل اپنے اہداف حاصل نہ کرلے اس وقت تک ہمیں جنگ جاری رکھنا ہوگی۔

نو ماہ کی جنگ کے بعد اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں یرغمالیوں کے معاہدے کو محفوظ بنانے کی کوششوں میں حالیہ دنوں میں تیزی آئی ہے اور حکام نے امید کا اظہار کیا ہے لیکن کہا ہے کہ فریقین کے درمیان خلا باقی ہے۔

نیتن یاہو نے اپنے مذاکرات کاروں پر زور دیا کہ "جنگ اپنے تمام اہداف حاصل کرنے کے بعد ہی ختم ہو گی،اس سے ایک لمحہ پہلے بھی ختم نہیں ہوگی۔وزیر اعظم نے بارہا کہا ہے کہ ان کےاہداف میں حماس کی مکمل شکست شامل ہے جو کہ جنگ بندی کی طرف کسی بھی اقدام سے متصادم ہے۔

 اسرائیل اورلبنان کی جنگجو گروپ کے درمیان لڑائی تیز ہوگئی ہے۔ جنگجوگروپ نے کہا ہے کہ اس نے ایک دن پہلے اسرائیلی ہوائی حملے میں ایک سینئرکمانڈرکے قتل کا بدلہ لینے کے لئے شمالی اسرائیل میں 200 سے زیادہ راکٹ داغے اور ڈرون اڑائے۔

حزب اللہ کے اس حملے کے بعد اسرائیل نے اپنے شمالی سرحدی علاقے میں کسی جانی نقصان کے بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا جہاں سے زیادہ تر کمیونٹیز کا انخلا کر لیا گیا تھا۔ لیکن اسرائیلی حکام نے فوری طور پر کہا کہ اس نے جوابی کارروائی میں جنوبی لبنان میں اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔