Bharat Express

Israel-Palestine War

دوسری جانب حماس نے کہا کہ اس نے قطر میں اسرائیلی مذاکرات کاروں کے ساتھ امریکہ کے پیش کیے گئے جنگ بندی کے منصوبے پر دو روز مذاکرات کے بعد نئی شرائط کو مسترد کر دیا ہے ۔ثالثوں نے کہا ہے کہ دوحہ میں دو روزہ مذاکرات سنجیدہ اور تعمیری تھے ۔

حماس سربراہ اسماعیل ہنیہ کی بیٹی خولہ نے دشمن کو پیغام دیا کہ والدکوشہید کرنےوالےقیامت تک پچھتائیں گے، میرے والد کا خون حشر کے دن تک ان کا پیچھا کرے گا۔تفصیلات کے مطابق تہران میں شہید حماس سربراہ اسماعیل ہنیہ کا جسدخاکی دوحہ پہنچا تو بیٹی خولہ نے والد کا دیدار کیا۔

اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو اس وقت امریکہ کے دورے پرہیں، جہاں ان کا کانگریس کوخطاب کرنے کا پروگرام ہے۔ اس پروگرام کے بعد ان کی امریکی صدر جو بائیڈن سے ملنے کا امکان ہے۔

حماس کے سینئر رہنما موسیٰ ابو مرزوق اور فتح گروپ کے رہنما محمد ال علولی سمیت دیگر 12 فلسطینی دھڑوں کے نمائندوں نے مذاکراتی عمل میں شرکت کی۔چینی وزیرِ خارجہ وانگ ژی نے کہا کہ فلسطینی تنظیموں نے غزہ جنگ کے بعد عبوری قومی مصالحتی حکومت کے قیام پر اتفاق کیا ہے۔

امریکہ کا اسرائیل سے کہنا ہے کہ ویسٹ بینک میں تشدد میں شامل لوگوں کی جوابدہی طے ہو اور ساتھ ہی تشدد کو روکنے کے لئے اقدامات کئے جائیں۔ نئی پابندی فلسطینیوں کے خلاف تشدد میں شامل اسرائیلیوں پر راست اثرکریں گے۔

حماس کے سینئر رہنما کے مطابق حماس کے سیاسی رہنما اسماعیل ہنیہ نے بین الاقوامی ثالثوں قطر اور مصر کو جنگ بندی سے متعلق جنگ بندی پر مذاکرات ختم کرنے کے بارے میں آگاہ کیا۔ یہ معاہدہ امریکی صدر جو بائیڈن کی طرف سے رواں سال مئی میں تجویز کیا گیا تھا۔

اسرائیلی فوج نے ایک بار پھر بے گھر فلسطینیوں کو غزہ سے فوری انخلا کا حکم دے دیا ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صہیونی فوجی حملوں میں مزید 45 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے۔اسرائیلی ٹینک غزہ میں تین اطراف سے داخل ہوئے اور فورسز نے غزہ کے شمالی علاقوں پر بھی بمباری کی۔

جمعرات کو قطری دارالحکومت میں جنگ بندی کے مذاکرات جاری رہیں گے۔ اسرائیلی حکام نے کہا ہے کہ ابھی کئی معاملات پر بات چیت ہونا باقی ہے لیکن کچھ معمولی مسائل ہیں جن پر اتفاق کیا گیا ہے۔

اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہونے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے کسی بھی معاہدے کواسرائیل کے جنگی اہداف کے حصول میں رکاوٹ نہیں بننا چاہئے۔ جب تک اسرائیل اپنے اہداف حاصل نہ کرلے اس وقت تک ہمیں جنگ جاری رکھنا ہوگی۔

نو ماہ کی جنگ کے بعد اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں یرغمالیوں کے معاہدے کو محفوظ بنانے کی کوششوں میں حالیہ دنوں میں تیزی آئی ہے اور حکام نے امید کا اظہار کیا ہے لیکن کہا ہے کہ فریقین کے درمیان خلا باقی ہے۔