
مولانا محمد رحمانی مدنی نے مسلمانوں سے دین کی طرف رجوع کرنے کی اپیل کی۔
نئی دہلی: سابقہ سالوں کی طرح اس سال بھی ابوالکلام آزاد اسلامک اویکننگ سنٹر، نئی دہلی کے اعلیٰ تعلیمی وتربیتی ادارہ جامعہ اسلامیہ سنابل کے وسیع وعریض میدان میں ہزاروں مسلمانوں نے عیدالفطرکی نمازادا کی۔ عیدگاہ میں خواتین اوربچوں نے بھی ہزاروں کی تعداد میں حاضرہوکردوگانہ ادا کرنے کے ساتھ عیدالفطرکے خطبہ اوردعاﺅں میں شرکت کی۔ سابقہ سالوں کے بالمقابل امسال حاضرین کی تعداد پہلے سے کہیں زیادہ تھی، جس کی وجہ سے وسیع میدان بھی تنگ دامنی کا شکارہوگیا۔ صلاة عید کے بعد مسلمانوں کے ایک جم غفیرسے اپنے مختصر اور جامع خطاب میں سنٹرکے صدرمولانا محمد رحمانی سنابلی مدنی نے ملکی اوربین الاقوامی احوال پرجہاں اپنی بے چینی کا اظہارکیا۔ وہیں مسلمانوں سے پرزوراپیل کی کہ ان احوال کوپرامن بنانے کے لیے ہمیں اسلام کی صحیح شکل اوراللہ کی توحید اوررسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع نیزصحابۂ کرام کے حقوق اور مقام کی طرف رجوع کرنا ہوگا۔
کیا ہے مسلمانوں کی ذمہ داری؟
مولانا محمد رحمانی مدنی نے اللہ تعالی کے وعدوں کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایا کہ اللہ نے مؤمنوں کی نصرت کو اپنے اوپرواجب کرنے، مؤمنوں کا دفاع کرنے نیزمؤمنوں کو دنیا میں عزت ووقار عطا کرنے اورغلبہ اورخلافت سے نوازنے کا وعدہ فرمایا ہے، اس سلسلہ میں سورۂ نوراورسورۂ روم کی آیات بھی پیش کی گئیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ اللہ کا یہ وعدہ تبھی پورا ہوگا جب ہم اللہ کے پسندیدہ دین اسلام کو اپنائیں گے اورصرف اللہ کی عبادت کریں گے اوراس کے ساتھ کسی کوشریک نہیں ٹھہرائیں گے اوریہی وہ بنیادیں ہیں جن کی بنیاد پرخوف اورڈرنیزمصائب اورپریشانیوں کوامن وسلامتی اورآسانیوں سے تبدیل کردیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عید کا دن خوشیاں بانٹنے اوراللہ کی کبریائی اوربڑائی بیان کرنے کا دن ہے۔ ہمارے لیے رب کائنات نے خوشیاں منانے کے بھی حدود بیان فرمائے ہیں، ہرمسلمان کی ذمہ داری ہے کہ ان حدود کا خیال رکھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج ہم جن مشکلات سے دوچارہیں، چاہے وہ فلسطین کے نازک احوال ہوں یاملک میں وقف بل اوردیگرامور کے احوال ہوں، ان تمام چیزوں میں ہمیں اپنا جائزہ لینا چاہئے، ہمیں سخت تکلیف ہے کہ ہمارے ساتھ ایسا سلوک کیا جارہا ہے، لیکن اگرہم اپنا احتساب کریں توسنن ابن ماجہ کی دواحادیث کے تناظرمیں ہمیں ہرچیزکا جواب مل جاتا ہے۔
مسلم معاشرہ میں بے حیائی عام ہوگئی ہے: مولانا محمد رحمانی
مولانا محمد رحمانی مدنی نے کہا کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ میں تمہارے لیے پانچ چیزوں سے پناہ مانگتا ہوں اگریہ چیزیں لاحق ہوجائیں توتم اللہ کے عذاب کے مستحق ہوجاتے ہو(۱) پہلی بات یہ ہے کہ جب کسی قوم میں فحش کاری اعلانیہ طورپرہونے لگے تواللہ تعالی ان میں وبائی بیماریاں مثلا طاعون یا موجودہ تناظرمیں کورونا یا دوسرے ایسے امراض نازل فرما دیتا ہے، جوان سے پہلے کی اقوام میں نہیں تھے، اگر آج ہم اس کاجائزہ لیں تو مسلم معاشرہ میں یہ بے حیائی عام ہے اور ہماری بچیاں مرتد ہوکر دوسرے مذاہب میں شادیاں کررہی ہیں۔(۲) دوسری خرابی یہ ہے کہ جب کوئی قوم ناپ تول میں کمی کرتی ہے تو اسے قحط سالی، معاشی تنگی اور حکمرانوں کی زیادتی کا شکار بنا دیا جاتا ہے اور یہ خرابی بھی آج مسلمانوں میں عام ہے۔ (۳) تیسری خرابی یہ ہے کہ جب مال میں زکاة ادا نہیں کی جاتی ہے تو اللہ تعالی بارش روک دیتا ہے اور اگر چوپائے نہ ہوتے تو آسمان سے ایک قطرہ بھی نازل نہیں ہوتا، جبکہ مسلمانوں کا ایک بڑا طبقہ اس جرم کا بھی شکار ہے۔(۴) چوتھی خرابی یہ ہے کہ جب لوگ اللہ اور اس کے رسول کا عہد وپیمان توڑدیتے ہیں یعنی غیر قوموں کے حقوق ادا نہیں کرتے اور توحید وسنت نیز صحابہ کرام سے محبت کے تقاضوں کو نہیں سمجھتے تو اللہ تعالی ان پر ان کے دشمن کو مسلط کردیتا ہے اور پھر وہ دشمن ان کے پاس جو کچھ ہے اسے چھین کر غصب کرلیتا ہے۔ آج وقف بل اور دیگر املاک پر غاصبانہ نظر اسی خرابی کا نتیجہ ہے۔(۵) پانچویں خرابی یہ ہے کہ جب مسلم حکمراں اللہ کی کتاب کے مطابق فیصلے نہیں کرتے تو ان میں پھوٹ ڈال دی جاتی ہے ، اور اس انتشار کے نتیجہ میں بدامنی اور بے چینی پھیل جاتی ہے۔
صبراورنمازکے ذریعہ مدد حاصل کرنے اورمساجد کوآباد کرنے کی تلقین
انہوں نے ابن ماجہ ہی کی ایک حدیث کی روشنی میں یہ بھی ذکرکیا کہ جب شراب اورنشہ آوراشیا کونام بدل کراستعمال کیا جانے لگے اورناچ گانے اوراس کے آلات عام ہوجائیں توزمین دھنسا دی جاتی ہے اورچہرے مسخ کردیئے جاتے ہیں اوریہ جرم کرنے والے افراد خنزیراوربندربنادیئے جاتے ہیں۔ یہ ساتوں خرابیاں آج مسلم معاشرہ میں عام ہوچکی ہیں لہٰذا ہمیں اپنی اصلاح کی طرف توجہ دینی چاہئے تاکہ ہم اللہ کے عذاب سے محفوظ رہ سکیں۔ مولانا رحمانی نے عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کا ایک قول بھی ذکرکیا، فرماتے ہیں کہ ہم وہ قوم ہیں، جسے اللہ نے دین اسلام کی بنیاد پرعزت عطا فرمائی ہے اگرہم اس کے علاوہ کسی چیزمیں عزت تلاش کریں گے تواللہ ہمیں ذلیل کردے گا۔ یہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ ہم قطع رحمی، سود اورحرام خوری، خواتین کی حق تلفی، جھوٹ، نشہ آور اشیا، دھوکہ دہی اوردیگربہت سی خرابیوں سے متصف ہیں، جن سے ہمیں توبہ کرنی چاہئے۔ انہوں نے نے موجودہ احوال سے متعلق صبر اور نماز کے ذریعہ مدد حاصل کرنے اورمساجد کوآباد کرنے کی تلقین کی اورملک میں قوانین کواپنے ہاتھ میں لینے والے عناصر پر تشویش کا اظہار کیا اور حکومت سے اپیل کی کہ قانون کی بالا دستی کومضبوطی فراہم کی جائے اورشرپسند عناصرکوبالکل بھی پنپنے نہ دیا جائے نیز عدل وانصاف سے کام لیا جائے تاکہ ملک میں امن وسلامتی کا ماحول بنے۔ اخیرمیں دعائیہ کلمات پرخطبہ ختم ہوا۔
بھارت ایکسپریس اردو-
بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔