Bharat Express

Israel-Gaza War: غزہ میں امدادی کارکنوں کی ہلاکت کی بین الاقوامی سطح پر مذمت، امدادی گروپوں نے روکی خوراک کی فراہمی، خطے میں بھوک مری جیسی صورتحال

حملے کے فوراً بعد سائپرس کے ایک اہلکار نے بتایا کہ امدادی سامان کے ساتھ بھیجے گئے جہاز واپس لوٹ رہے ہیں اور تقریباً 240 ٹن امدادی سامان جہاز سے نہیں اتارا جا سکا۔

غزہ میں امدادی کارکنوں کی ہلاکت کی بین الاقوامی سطح پر مذمت

دیر البلاح: غزہ میں اسرائیلی فضائی حملوں میں سات امدادی کارکنوں کی ہلاکت کی امریکہ سمیت اسرائیل کے کچھ قریبی اتحادیوں نے مذمت کی اور کئی خیراتی اداروں نے بھوک مری کے دہانے پر پہنچ چکے فلسطینیوں کے لیے خوراک کی فراہمی روک دی۔ ورلڈ سینٹرل کچن چیریٹی کے کارکنوں کی ہلاکتوں سے شمالی غزہ کی مدد کے لیے قبرص (Cyprus) سے مدد پہنچائے جانے کے لیے ایک سمندری راہداری کھولنے کے امریکہ اور دیگر ممالک کی کوششوں کو جھٹکا لگنے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔

اس دوران، امریکی صدر جو بائیڈن نے اس حملے پر “ناراضگی” کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیل کی مذمت کی اور کہا کہ اس نے عام شہریوں کے تحفظ کے لیے “مناسب اقدامات نہیں کیے”۔ انہوں نے کہا کہ “اسرائیل نے عام شہریوں کو اہم مدد فراہم کرنے کی کوشش کر رہے امدادی کارکنوں کی حفاظت کے لیے مناسب اقدامات نہیں کیے۔” انہوں نے کہا کہ وہ امدادی کارکنوں کے قتل سے “غصے اور غمزدہ” ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ’کل جو واقعہ ہوا وہ بالکل نہیں ہونا چاہیے تھا۔

اس حملے کو سمندری راستے سے غزہ تک امداد پہنچانے کی کوششوں کے لیے ایک دھچکے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جہاں اسرائیل حماس کے خلاف کارروائی کر رہا ہے۔ حملے کے فوراً بعد سائپرس کے ایک اہلکار نے بتایا کہ امدادی سامان کے ساتھ بھیجے گئے جہاز واپس لوٹ رہے ہیں اور تقریباً 240 ٹن امدادی سامان جہاز سے نہیں اتارا جا سکا۔ دیگر انسانی امدادی تنظیموں نے بھی غزہ میں اپنی کارروائیاں معطل کرتے ہوئے کہا کہ اس علاقے میں مدد کرنا بہت خطرناک ہے۔

غزہ میں اسرائیلی فضائی حملے میں ورلڈ سینٹرل کچن چیریٹی گروپ کے لیے کام کرنے والے چھ بین الاقوامی امدادی کارکن اور ان کا فلسطینی ڈرائیور ہلاک ہو گئے۔ ہلاک ہونے والوں میں تین برطانیہ کے شہری جبکہ فلسطین، آسٹریلیا اور پولینڈ سے ایک ایک شخص شامل ہے۔ ایک شخص امریکی-کینیڈین دوہری شہریت والا ہے۔

یہ بھی پڑیں: ” غزہ میں فاقہ کشی ہے، دعوت میں کیسے شامل ہو جائیں“ ، جنگ کی وجہ سے مسلم لیڈران نے صدر جو بائیڈن کی دعوتِ افطار کو ٹھکرایا

دوسری جانب اسرائیل کے فوجی سربراہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملے میں سات امدادی کارکنوں کی ہلاکت پیچیدہ حالات میں “غلط شناخت” کی وجہ سے ہوئی۔ لیفٹیننٹ جنرل ہرزی ہیلیوی نے بدھ کی صبح ابتدائی تحقیقات کے نتائج بیان کرتے ہوئے حملے میں امدادی کارکنوں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اس واقعے کو “سنگین غلطی” قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک غلطی تھی جو رات کے وقت انتہائی مشکل حالات میں لڑائی کے دوران ان کی غلط شناخت کے بعد ہوئی تھی۔ ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ایک آزاد ادارہ اس معاملے کی “مکمل تحقیقات” کرے گا۔ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے اعتراف کیا ہے کہ ان کی فورسز کے حملے میں سات امدادی کارکن مارے گئے۔ امریکہ، برطانیہ، پولینڈ، آسٹریلیا اور کینیڈا نے ان حملوں پر اسرائیل کی مذمت کی ہے اور اس سے اس معاملے میں وضاحت دینے کو کہا ہے۔