Bharat Express

Gaza-Israel War: نیتن یاہو کی کابینہ نے اسرائیل میں ‘الجزیرہ’ کے دفاتر کو بند کرنے کا کیا فیصلہ

اسرائیل اور چینل کے درمیان تعلقات اسرائیل اور حماس کی جنگ کے دوران مزید خراب ہو گئے ہیں۔ یہ فیصلہ بھی ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب قطر اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں جنگ کے حوالے سے جنگ بندی معاہدے میں مدد کر رہا ہے۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن

تل ابیب: اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اتوار کے روز کہا کہ ان کی حکومت نے اسرائیل میں قطر کے زیر ملکیت نشریاتی ادارے الجزیرہ کے دفاتر کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نیتن یاہو نے اس فیصلے کا اعلان ‘X’ پر کیا۔ یہ فیصلہ کب نافذ کیا جائے گا یہ پتہ نہیں چل پایا ہے۔

ایک سرکاری بیان کے مطابق اتوار کے روز اسرائیلی کابینہ نے ملک میں الجزیرہ کی کارروائیوں کو بند کرنے کے لیے متفقہ طور پر ووٹ دیا۔ وزیر مواصلات نے کہا کہ الجزیرہ کے خلاف احکامات ’فوری طور پر نافذ کیا جائے گا‘۔

اسرائیل اور چینل کے درمیان تعلقات اسرائیل اور حماس کی جنگ کے دوران مزید خراب ہو گئے ہیں۔ یہ فیصلہ بھی ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب قطر اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں جنگ کے حوالے سے جنگ بندی معاہدے میں مدد کر رہا ہے۔

الجزیرہ کو اسرائیلی حکومت کے اہلکاروں کی جانب سے متعدد بار دھمکیاں دی گئی ہیں اور ماضی میں اس پر ملک میں پابندیاں لگائی گئی ہیں۔ غزہ میں اس الجزیرہ ہیڈکوارٹر ایک بمباری سے تباہ کر دیا گیا اور اس کے کئی صحافی اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں ہلاک اور زخمی ہو گئے۔

وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے 26 جولائی 2017 کو الجزیرہ کے یروشلم دفتر کو بند کرنے کی دھمکی دی تھی، ایک فیس بک پوسٹ میں آؤٹ لیٹ کی کوریج پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ الجزیرہ کے صحافی “تشدد کو ہوا دیتے ہیں”۔

12 مارچ 2008 کو، الجزیرہ کے عملے کو اسرائیل میں پابندی لگا دی گئی جب ٹیلی ویژن نے سمیر کنٹر کی اسرائیلی جیل سے رہائی کے بعد ہونے والی تقریبات کو کور کیا-جو فلسطینی لبریشن فرنٹ اور حزب اللہ کے رکن تھے۔

15 مئی 2021 کو غزہ شہر میں الجلا ٹاور، جس میں الجزیرہ اور ایسوسی ایٹڈ پریس کے دفاتر کے ساتھ ساتھ متعدد رہائش گاہیں بھی تھیں، ایک اسرائیلی میزائل نے اسے تباہ کر دیا تھا۔

اسرائیل نے 7 جنوری 2024 کو الجزیرہ کے صحافی حمزہ دہدوح کو قتل کر دیا تھا، جو چینل کے غزہ کے سربراہ وائل دہدوح کے بڑے بیٹے تھے۔

15 دسمبر 2023 کو الجزیرہ کے عربی کیمرہ مین سمر ابوداقہ کو ایک ڈرون حملے کا نشانہ بنایا گیا جس میں خان یونس میں دہدوح بھی زخمی ہونے کے بعد ہلاک ہو گئے تھے، کیونکہ ڈاکٹروں کو ان تک پہنچنے سے روک دیا گیا تھا۔

اسرائیلی فورسز نے 11 مئی 2022 کو الجزیرہ کی تجربہ کار عربی صحافی شیرین ابو اکلیح کو اس وقت قتل کر دیا جب وہ مقبوضہ مغربی کنارے میں جنین سے رپورٹنگ کر رہی تھیں۔ ایسے ہی ماضی میں اسرائیلی حملوں میں الجزیرہ کے متعدد صحافی زخمی ہوئے ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read