Bharat Express

Israel-Gaza War: اسرائیل ’قانون سے بالاتر نہیں‘ آئی سی جے کے حکم پر کرنا پڑے گا عمل: ایلڈرز گروپ

اقوام متحدہ کے ایلچی کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے پاس اس فیصلے کو نافذ کرنے کا اختیار ہے، لیکن اسرائیل کو امید ہے کہ اس کے اہم اتحادی امریکہ، اقوام متحدہ کی باڈی میں اسے ویٹو کر دے گا۔

غزہ میں جنگ جاری

انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس یعنی آئی سی جے نے اسرائیل کو جنوبی غزہ میں رفح پر حملہ روکنے کا حکم دیا ہے۔ اسی سلسلے میں عالمی لیڈران کے ایلڈرز گروپ نے کہا ہے کہ “کوئی بھی ملک قانون سے بالاتر نہیں ہے” اور رفح کے علاقے میں فوجی کارروائیوں کو روکنے کے آئی سی جے کے حکم کے بعد اسرائیل کا غزہ پر جنگ کے بارے میں “غیر قانونی نقطہ نظر” جاری نہیں رہ سکتا۔

ایلڈرز گروپ کے رکن اور اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سابق کمشنر زید رعد الحسین نے کہا کہ اسرائیل کو ہتھیار فراہم کرنے والے ممالک کی اب “خاص ذمہ داری ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ وہ عدالت کے حکم کی خلاف ورزی میں ملوث نہ ہوں۔”

الحسین نے کہا، “آئی سی جے نے آج اسرائیل کو حکم دیا ہے کہ وہ غزہ میں فلسطینیوں کی حفاظت کے لیے رفح میں اپنی فوجی کارروائی کو فوری طور پر روک دے، جنہیں غیر انسانی، تباہ کن حالات کا سامنا ہے جس سے ان کی جانوں کو خطرہ ہے۔” انہوں نے کہا کہ “اسرائیل کی قانونی ذمہ داری ہے کہ وہ ICJ کے تمام عارضی اقدامات کو مکمل طور پر نافذ کرے۔”

ایلڈرز گروپ نے کہا کہ اس قتل عام کو ختم کرنے کے لیے، بین الاقوامی برادری کو فوری جنگ بندی، حماس کے زیر حراست تمام یرغمالیوں کی رہائی، اور غزہ میں ہر قسم کے محاصرے اور ناکہ بندی کے خاتمے کے لیے اپنی کوششوں کو دوگنا کرنا چاہیے۔ کوئی فوجی حل نہیں ہے۔ صرف ایک سیاسی راستہ ہی اس پائیدار امن کو یقینی بنا سکتا ہے جو اسرائیلی اور فلسطینی چاہتے ہیں۔

اقوام متحدہ کے ایلچی کا غزہ سے متعلق آئی سی جے کے حکم پر رد عمل

اقوام متحدہ کے ایلچی کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے پاس اس فیصلے کو نافذ کرنے کا اختیار ہے، لیکن اسرائیل کو امید ہے کہ اس کے اہم اتحادی امریکہ، اقوام متحدہ کی باڈی میں اسے ویٹو کر دے گا۔