Bharat Express

Sudan Crisis: سوڈان میں نیم فوجی دستوں کے مبینہ حملے میں 15شہری ہلاک، 20 زخمی؛ ہاوتزر توپوں کا کیا گیا استعمال

اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) نے مغربی سوڈان میں شمالی دارفور ریاست میں واقع زمزم پناہ گزین کیمپ میں امدادی قافلے کی آمد کا اعلان کیا تھا۔ اگست کے بعد یہ پہلا امدادی قافلہ ہے جو یہاں پہنچا ہے۔ ڈبلیو ایف پی نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ امدادی خوراک کا پہلا قافلہ جمعہ کے روز شمالی دارفور کے زمزم کیمپ میں پہنچا۔

سوڈان خانہ جنگی

خرطوم: مغربی سوڈان میں نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کے حملے میں کم از کم 15 شہری ہلاک اور 20 زخمی ہو گئے ہیں۔ سوڈانی مسلح افواج (SAF) کے چھٹے انفنٹری ڈویژن نے اتوار کے روزیہ اطلاع دی۔ ڈویژن نے ایک بیان میں کہا کہ RSF ملیشیا نے ہفتے کی شام شمالی دارفور صوبے کے دارالحکومت الفشر میں واقع نائواشا مارکیٹ پر تین ہاوتزر توپوں سے حملہ کیا۔ ڈویژن نے آر ایس ایف پر بازاروں اور جلسوں کی جگہوں پر گولہ باری کے ذریعے شہریوں کو منظم طریقے سے نشانہ بنانے کا الزام لگایا۔ حالانکہ، RSF نے ابھی تک مبینہ حملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

ژنہوا نیوز ایجنسی کے مطابق الفشر میں SAF اور RSF کے درمیان 10 مئی سے پرتشدد جھڑپیں جاری ہیں۔ اپریل 2023 کے وسط سے، سوڈان حریف افواج SAF اور RSF کے درمیان تباہ کن تنازعے کی زد میں ہے۔ ’آرمڈ کنفلیکٹ لوکیشن اینڈ ایونٹ ڈیٹا پروجیکٹ‘ کی تازہ ترین اپ ڈیٹ کے مطابق اس مہلک تنازعے میں اب تک 27,120 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن کے تازہ ترین اندازوں کے مطابق، اس تنازعے نے سوڈان میں یا اس سے باہر 14 ملین سے زیادہ افراد کو بے گھر کر دیا ہے۔

اس سے قبل اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) نے مغربی سوڈان میں شمالی دارفور ریاست میں واقع زمزم پناہ گزین کیمپ میں امدادی قافلے کی آمد کا اعلان کیا تھا۔ اگست کے بعد یہ پہلا امدادی قافلہ ہے جو یہاں پہنچا ہے۔ ڈبلیو ایف پی نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ امدادی خوراک کا پہلا قافلہ جمعہ کے روز شمالی دارفور کے زمزم کیمپ میں پہنچا، جب کہ دوسرے قافلے دوسرے علاقوں کی طرف جا رہے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اگست میں قحط کی تصدیق کے بعد شمالی دارفور کے زمزم میں کیمپ پہنچنے والا یہ پہلا قافلہ تھا۔ بیان کے مطابق، ڈبلیو ایف پی کی خوراک کی امداد لے جانے والے 700 سے زیادہ ٹرک سوڈان بھر سے روانہ ہو چکے ہیں۔ ڈبلیو ایف پی نے اپنے متعلقہ علاقوں میں غذائی عدم تحفظ اور قحط کے خطرے کی شدت کی وجہ سے 14 مقامات کو ہاٹ اسپاٹ کے طور پر درجہ بندی کیا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔