Bharat Express

Sudan Crisis

اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) نے مغربی سوڈان میں شمالی دارفور ریاست میں واقع زمزم پناہ گزین کیمپ میں امدادی قافلے کی آمد کا اعلان کیا تھا۔ اگست کے بعد یہ پہلا امدادی قافلہ ہے جو یہاں پہنچا ہے۔ ڈبلیو ایف پی نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ امدادی خوراک کا پہلا قافلہ جمعہ کے روز شمالی دارفور کے زمزم کیمپ میں پہنچا۔

سوڈان اپریل 2023 کے وسط سے SAF اور RSF کے درمیان مہلک تنازعات کی زد میں ہے۔ حال ہی میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق اس تنازع کی وجہ سے 24,850 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

الفشار میں سوڈانی مسلح افواج (SAF) اور RSF کے درمیان 10 مئی سے لڑائی جاری ہے۔ اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق شہر میں بے گھر افراد کے لیے تین کیمپ ہیں، جن میں ابو شوک بھی شامل ہے، جس میں تقریباً 15 لاکھ افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں سے 800,000 اندرونی طور پر بے گھر ہیں۔

اقوام متحدہ کے اندازوں کے مطابق، سوڈان 15 اپریل 2023 سے SAF اور RSF کے درمیان پرتشدد تنازعات میں گھرا ہوا ہے۔ اس تنازعے کے نتیجے میں کم از کم 16,650 افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔

وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے ٹویٹ کیا، "بیرون ملک تمام ہندوستانیوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کا وزیر اعظم نریندر مودی کا عزم ہماری تحریک تھی۔"غیر یقینی سیکورٹی حالات میں ملک بھر کے مختلف مقامات سے مسافروں کو پورٹ سوڈان پہنچانا ایک پیچیدہ مشق تھی۔

سوڈان میں کام کرنے والے ایک اور ہندوستانی تارکین وطن نے کہا کہ ہم بہت مشکل حالات میں تھے۔ ہم نے سفارت خانے سے اپنے حالات کے بارے میں بات کی اور پھر وہ ہمیں پورٹ سوڈان لے گئے۔ میں سفارت خانے کا بے حد مشکور ہوں

قبل ازیں وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے بتایا کہ 135 مسافر پورٹ سوڈان سے IAF C-130J پرواز میں جدہ جا رہے ہیں۔

خارجہ سکریٹری ونے کواترا نے بتایا تھا کہ سوڈان میں سیکورٹی سے متعلق زمینی صورتحال انتہائی غیر مستحکم اور غیر متوقع ہے اور ہندوستان کی ترجیح وہاں رہنے والے اپنے شہریوں کو محفوظ طریقے سے نکالنا ہے۔