Bharat Express

Sudan Civil War: سوڈان میں فوج اور نیم فوجی دستوں کے درمیان جھڑپ، 11 افراد ہلاک، اقوام متحدہ نے کیا تشویش کا اظہار

اقوام متحدہ کے اندازوں کے مطابق، سوڈان 15 اپریل 2023 سے SAF اور RSF کے درمیان پرتشدد تنازعات میں گھرا ہوا ہے۔ اس تنازعے کے نتیجے میں کم از کم 16,650 افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔

خرطوم: سوڈانی مسلح افواج (SAF) اور نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کے درمیان مسلح تصادم میں تین بچوں سمیت کم از کم 11 افراد ہلاک اور 17 دیگر زخمی ہو گئے ہیں۔ یہ تصادم مغربی شمالی دارفور ریاست کے دارالحکومت الفشار میں ہوا۔ غیر سرکاری سوڈانی ڈاکٹرز نیٹ ورک نے ایک بیان میں یہ اطلاع دی۔ خبر رساں ایجنسی ژنہوا کے مطابق بیان میں خبردار کیا گیا ہے کہ گنجان آباد شہر میں 10 مئی سے جاری جھڑپیں سنگین انسانی تباہی کا باعث بن سکتی ہیں۔

گولہ باری ختم کرنے کا مطالبہ

بیان کے مطابق ڈاکٹروں کی تنظیم نے ہفتے کے روز شہر سے گولہ باری اور ناکہ بندی کو فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس شہر میں 10 لاکھ سے زیادہ باشندے رہتے ہیں، جن میں سے زیادہ تر دیگر ریاستوں سے بے گھر ہونے والے لوگ ہیں۔ ڈاکٹروں کی تنظیم نے بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ انسانی امداد خصوصاً ادویات اور خوراک کی فراہمی کو یقینی بنائیں اور بڑھتے ہوئے تشدد کو روکنے کی کوشش کریں۔

حملے میں تقریباً 40 شہری ہلاک

اس سے قبل پیر کے روز وسطی سوڈان کے ایک گاؤں پر نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کے حملے میں تقریباً 40 شہری مارے گئے تھے۔ غیر سرکاری گروپ ابو غوطہ مزاحمتی کمیٹی نے ایک بیان میں کہا، ’’آر ایس ایف نے گیزیرہ ریاست کے ابو غوطہ علاقے میں غوث النکا گاؤں پر حملہ کیا۔‘‘

اقوام متحدہ کو حملے پر تشویش

اس دوران، اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کے ترجمان، اسٹیفن دوجارک نے ہفتے کے روز کہا کہ اقوام متحدہ کے سربراہ کو آر ایس ایف کی طرف سے الفشار پر بڑے پیمانے پر حملے کی رپورٹس پر ’شدید تشویش‘ ہے۔ دوجارک نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سربراہ نے نیم فوجی دستوں سے اپیل کی کہ وہ ’’ذمہ داری سے کام کریں اور آر ایس ایف کے حملوں کو روکنے کے احکامات دیں۔‘‘

تنازعے میں 16,650 افراد ہلاک

اقوام متحدہ کے اندازوں کے مطابق، سوڈان 15 اپریل 2023 سے SAF اور RSF کے درمیان پرتشدد تنازعات میں گھرا ہوا ہے۔ اس تنازعے کے نتیجے میں کم از کم 16,650 افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read