Bharat Express

Sudan

یوکرین میں روس کی جارحیت، افغانستان سے فرار ہونے والے پناہ گزینوں اور سوڈان میں لڑائی نے بیرون ملک پناہ لینے پر مجبور ہونے والے پناہ گزینوں اور اپنے ہی ممالک میں بے گھر ہونے والوں کی کل تعداد کو غیر معمولی سطح تک پہنچا دیا ہے۔

سوڈان میں حالیہ خانہ جنگی میں اب تک 1800 لوگوں کی ہلاکت ہوچکی ہے۔1.2 ملین سوڈانی شہری پوری طرح سے بے گھر، بے یارومددگار اور لاچار ہوچکے ہیں ، جبکہ چار لاکھ سوڈانی شہری ہمسایہ ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہوئے ہیں۔

یوکرین میں پھنسے ہوئے ہندوستانیوں کو واپس لانے کے لیے 2022 میں آپریشن گنگا شروع کیا گیا ، یہ نظام قائم کرنے کی ہندوستان کی صلاحیتوں اور باقی دنیا کے ساتھ ملک کے تعلقات کا ایک اور امتحان تھا۔

IAF نے ایک بیان میں کہا کہ C-17 طیارے نے سوڈان میں ایندھن کی عدم دستیابی اور ایندھن بھرنے میں تاخیر کی صورتحال سے بچنے کے لیے جدہ سے اضافی ایندھن لیا۔

سوڈان میں کام کرنے والے ایک اور ہندوستانی تارکین وطن نے کہا کہ ہم بہت مشکل حالات میں تھے۔ ہم نے سفارت خانے سے اپنے حالات کے بارے میں بات کی اور پھر وہ ہمیں پورٹ سوڈان لے گئے۔ میں سفارت خانے کا بے حد مشکور ہوں

اے ڈی ایم راجکوٹ ایس جے کھاچر لوگوں کا استقبال کرنے راجکوٹ بس اسٹینڈ گئے۔ انہوں نے کہا کہ 156 لوگ، جو پہلے سوڈان سے احمد آباد پہنچے تھے، راجکوٹ پہنچ چکے ہیں اور انہیں ان کے گھروں کو بھیجا جائے گا۔

Operation Kaveri:دیوریا کے رہنے والے سنجے سنگھ نے کہا، ''میں گولہ باری اور گولہ باری کے درمیان سوڈان میں پھنس گیا تھا۔ میں محسوس کر رہا تھا کہ ہم گھر واپس نہیں جا سکیں گے۔

قبل ازیں وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے بتایا کہ 135 مسافر پورٹ سوڈان سے IAF C-130J پرواز میں جدہ جا رہے ہیں۔

ہندوستان کی طرف سے، سوڈان میں ہمارے اہم اقتصادی مفادات ہیں، خاص طور پر ایندھن۔ سوڈان ہندوستان کو خام تیل کا ایک بڑا سپلائر بھی ہے۔ ظاہر ہے کہ وہاں عدم استحکام ہندوستان کی توانائی کی سلامتی کو متاثر کر سکتا ہے۔

Army Zindabad, PM Modi Zindabad: سوڈان میں پھنسے ہوئے ہندوستانیوں کی پانچویں کھیپ آئی این ایس تیگ 297 مسافروں کے ساتھ سوڈان سے روانہ ہوئی ہے۔ اس بارے میں معلومات دیتے ہوئے وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے ٹویٹ کیا کہ جدہ کے راستے میں پھنسے ہوئے ہندوستانیوں کی یہ پانچویں کھیپ ہے۔ اس …