خبرر پختونخواہ کے ضلع باجوڑ مںک دھماکہ (فائل فوٹو)
اسلام آباد: پاکستان کے شمال مغربی صوبہ خیبر پختونخواہ (کے پی) کے ضلع باجوڑ میں ہفتہ کو دو الگ الگ بم دھماکوں میں ایک پولیس اہلکار سمیت کم از کم دو افراد ہلاک ہو گئے۔ لوئی مامونڈ پولیس اسٹیشن کے اہلکار کے مطابق پہلے دھماکے میں مامونڈ کے علاقے عرب میں ایک شہری جاں بحق ہو گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ضلع کے اسی علاقے مینا خور میں دوسرے دھماکے میں ایک پولیس اہلکار ہلاک ہو گیا۔ دونوں واقعات کے بعد پولیس، سیکورٹی فورسز اور ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور لاشوں کو تحویل میں لے کر اسپتال منتقل کر دیا۔
ژہوا نیوز ایجنسی کے مطابق ابھی تک کسی گروپ نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ یہ دونوں دھماکے ایک ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب کے پی کا ایک اور ضلع کرم شدید فرقہ وارانہ تشدد کی آگ میں جل رہا ہے۔ فرقہ وارانہ تشدد جمعرات کے مہلک حملے کے بعد شروع ہوا، جب کرم کے گنجان آباد باغان قصبے میں تقریباً 200 گاڑیوں کے قافلے پر شدید فائرنگ کی گئی۔ بتایا جا رہا ہے کہ قافلے میں زیادہ تر شیعہ مسافر تھے۔ اس حملے میں کم از کم 43 افراد ہلاک اور 16 زخمی ہوئے تھے۔
یہ قافلہ پشاور اور پاراچنار شہر کے درمیان مسافروں کو لے کر جا رہا تھا، جو کہ افغانستان کی سرحد کے قریب ضلع کرم میں ہے، جس کی تاریخ فرقہ وارانہ تشدد اور زمینی تنازعات کی رہی ہے۔ اس واقعے کے بعد ضلع کرم میں بڑے پیمانے پر تشدد دیکھنے میں آیا جس میں ہفتہ کے روز تک 37 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہو چکے تھے۔
بھارت ایکسپریس۔