غزہ میں جنگ جاری
غزہ: غزہ کے جنوبی رفح اور شمال میں جبالیہ میں سڑکوں پر شدید لڑائی جاری ہے اور اسرائیلی فوج خوفزدہ شہریوں سے بھرے دونوں علاقوں میں پیش قدمی کر رہی ہے۔ وہیں، غزہ پٹی کے مختلف علاقوں میں اسرائیلی چھاپوں اور حملوں میں دو درجن سے زائد فلسطینی ہلاک ہو گئے ہیں۔ خبر رساں ایجنسی ژنہوا کی رپورٹ کے مطابق بدھ کی رات سے جمعرات کی صبح تک غزہ پٹی میں اسرائیلی حملے جاری رہے۔ ذرائع کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے شمالی غزہ میں جبالیہ پناہ گزین کیمپ کے مغرب میں ایک مکان کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 6 افراد ہلاک اور 6 زخمی ہوگئے۔
جیٹ طیاروں نے الزاویدہ قصبے میں بے گھر افراد کے ایک گھر پر بمباری کی جس کے نتیجے میں 10 افراد ہلاک ہوگئے۔ اس کے علاوہ، اسرائیلی طیارے نے غزہ شہر کے جنوب میں الزیتون پر حملہ کیا جس میں دو افراد ہلاک ہوئے۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی فورسز نے وسطی غزہ میں نصیرت پناہ گزین کیمپ کے مشرقی علاقے پر بمباری کی جس سے کافی نقصان ہوا۔
دوسری جانب جنوبی غزہ کے شہر رفح میں اسرائیلی فضائی حملوں اور بمباری سے پانچ فلسطینی شہید اور سات زخمی ہو گئے۔ فلسطینی سیکورٹی ذرائع نے ژنہوا کو بتایا کہ اسرائیلی فوج مصر کی سرحد کے قریب رفح میں مغرب کی طرف پیش قدمی کر رہی ہے۔
اسرائیلی اسنائپر نے فلسطینی کے سر میں ماری گولی
فلسطینی قدس نیوز نیٹ ورک کی رپورٹ کے مطابق، شمالی غزہ کے جبالیہ پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی اسنائپر نے ایک فلسطینی کے سر میں گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ اسرائیلی فوج نے حالیہ دنوں میں جبالیہ کے علاقے کا محاصرہ کر رکھا ہے، بدھ کے روز شہر کے فالوگہ علاقے میں ایک گھر پر میزائل حملے میں چھ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
اسرائیلی فوج نے حماس کے جنگجوؤں کو بنایا نشانہ
وہیں، اسرائیلی فوج نے کہا کہ وہ شمالی غزہ کے بیت حانون میں چھاپے مار رہی ہے اور اس علاقے میں سرگرم حماس کے بقیہ جنگجوؤں کو نشانہ بنا رہی ہے۔ اسرائیل کی فوج نے X پر ایک پوسٹ میں لکھا ہے کہ حالیہ دنوں میں بیت حانون میں اسرائیلی فورسز ” جنگجوؤں کو ختم کرنے، جنگجوؤں کے بنیادی ڈھانچے کے ساتھ ساتھ زیر زمین انفراسٹرکچر کو تلاش کرنے اور تباہ کرنے” کی کوشش کر رہی ہیں۔ واضح رہے کہ بدھ کے روز علاقے میں کارروائیوں کے دوران تین اسرائیلی فوجی مارے گئے۔
بتا دیں کہ اس سے قبل اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین (UNRWA) نے رفح میں خوراک کی تقسیم کا پروگرام سیکورٹی خدشات کے باعث معطل کردیا تھا جس سے لوگوں کے لیے ایک نیا بحران پیدا ہوگیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔