اسرائیل حماس جنگ
نیویارک: اسرائیل اور حماس کی جنگ کو لیکر کئی کالج کیمپس میں طلباء کے مظاہروں کے درمیان منگل کی صبح درجنوں مظاہرین نے نیویارک میں کولمبیا یونیورسٹی کی ایک عمارت پر قبضہ کر لیا اور ایک کھڑکی سے فلسطینی پرچم لہرایا۔
ویڈیو فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ مظاہرین یونیورسٹی کے مین ہٹن کیمپس میں ہیملٹن ہال کے سامنے جمع ہیں اور عمارت کو فرنیچر اور دیگر اشیاء کے ساتھ بند کر رہے ہیں۔ اس عمارت پر 1968 کی شہری حقوق کی تحریک اور ویتنام جنگ مخالف مظاہروں کے دوران بھی قبضہ کیا گیا تھا۔
احتجاج کے منتظمین نے پیر کی دیر رات اپنے انسٹاگرام پیج پر ایک پوسٹ میں لوگوں سے جمع ہونے اور ہیملٹن ہال میں آنے کی اپیل کی۔ اس دوران ایک کھڑکی سے ’’آزاد فلسطین‘‘ کا بینر لٹکا ہوا تھا۔
طالب علم ریڈیو اسٹیشن WKCR-FF نے ہال کے قبضے کو نشر کیا۔ پیر کی دوپہر 2 بجے کی ڈیڈ لائن کے تقریباً 12 گھنٹے بعد احتجاج شروع ہوا۔ مظاہرین پیر کی دو پہر تک وہاں سے ہٹ جانے یا معطلی کے لیے تیار رہنے کو کہا گیا۔
یونیورسٹی کے حکام نے تازہ ترین پیشرفت پر تبصرہ کرنے کی درخواست کرنے والے ای میل کا جواب نہیں دیا، لیکن محکمہ پبلک سیفٹی نے ایک بیان میں کہا کہ صرف ایک راستے سے داخل ہو سکتے ہیں یا باہر جایا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمیونٹی کے ہر فرد کی حفاظت سب سے اہم ہے۔
مظاہرین نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘X’ پر کہا کہ وہ اس وقت تک ہال میں رہنے کا ارادہ رکھتے ہیں جب تک یونیورسٹی ان کے تین مطالبات ڈس انویسٹمنٹ، مالیاتی شفافیت اور معافی قبول نہیں کرتی۔
کولمبیا یونیورسٹی میں رواں ماہ اسرائیل اور حماس کی جنگ پر مظاہرین کی گرفتاری کے بعد طلباء نے کئی دوسرے کالج کیمپس میں بھی مظاہرے شروع کر دیے ہیں۔
طلباء یونیورسٹیوں سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ ان کمپنیوں سے علیحدگی اختیار کریں جو غزہ میں اسرائیل کی فوجی کوششوں کی حمایت کر رہی ہیں۔ نیویارک پولیس نے 18 اپریل کو کولمبیا یونیورسٹی میں مظاہرین کو گرفتار کر لیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل-غزہ جنگ بندی کے لئے مصری کی نئی تجویز میں کیا ہے خاص؟
کئی کالج کیمپس میں طلبہ گروپوں کی جانب سے احتجاجی مظاہرے کیے گئے ہیں۔ کچھ یونیورسٹیوں نے کہا کہ طلباء کے احتجاج میں باہر کے لوگ بھی شامل ہو گئے ہیں اور پریشانی پیدا کر دی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔