Bharat Express

Israel-Hamas Cease Fire: اسرائیل-غزہ جنگ بندی کے لئے مصری کی نئی تجویز میں کیا ہے خاص؟

اسرائیل-حماس کے درمیان جنگ بندی کی نئی تجویز میں 6 ہفتوں کی جنگ بندی کی سفارش کی گئی ہے۔ تاہم انہوں نے نشاندہی کی کہ اگر حماس 20 سے زائد اسرائیلی قیدیوں کو رہا نہیں کرتا ہے تو اس مدت کومختصرکیا جا سکتا ہے۔

اسرائیل-حماس کے درمیان جنگ بندی سے متعلق مصر کی نئی تجویز سامنے آئی ہے۔

اسرائیل کی جانب سے غزہ میں جاری جنگ کے درمیان مصر، قطراور امریکہ کی کوششوں سے جنگ بندی کے لئے نئی پیش رفت ہوئی ہے۔ اسی ضمن میں مصرکی جانب سے غزہ کی پٹی میں حماس اوراسرائیل کے درمیان جاری جنگ روکنے اور قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے نئی تجاویز سامنے آئی ہیں۔ ذرائع نے منگل کو وضاحت کی کہ جنگ بندی کی نئی تجویز میں 6 ہفتوں کی جنگ بندی کی سفارش کی گئی ہے۔ تاہم انہوں نے نشاندہی کی کہ اگر حماس 20 سے زائد اسرائیلی قیدیوں کو رہا نہیں کرتا ہے تو اس مدت کومختصرکیا جا سکتا ہے۔

جنگ بندی پر بنی رضا مندی؟

عرب ورلڈ نیوزایجنسی کے مطابق، ذرائع نے انکشاف کیا کہ اس تجویزکوحماس اور اسرائیل دونوں فریقوں نے قبول کیا ہے، لیکن مسئلہ اس میں رہا ہونے والے قیدیوں کی عمراوربیان کردہ ملازمت کی نوعیت کا ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ حماس جنگ کے خاتمے کا اعلان کرنے کے اپنے مطالبے سے دستبردار نہیں ہوئی ہے، لیکن اب وہ جنگ بندی کے دوران اس معاملے پر بات کرنے اور معاہدے کے پہلے حصے پرعمل درآمد کے لئے تیارہے۔

بے گھرافراد کی شمالی غزہ میں ہوسکتی ہے واپسی

ذرائع نے کہا کہ اگرعملدرآمد میں رکاوٹ پیدا کرنے والے کچھ مسائل پر قابو پالیا جائےتومعاہدہ چند دنوں میں مکمل ہوسکتا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ جنگ بندی کے دنوں کی تعداد کو ایڈجسٹ کرکے یرغمالیوں کی رہائی کو ممکن بنایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے عندیہ دیا کہ مصری تجویز پر حماس کے ردعمل میں شمالی غزہ میں واپس جانے والے شہریوں کی تعداد اوران کی واپسی کی شرائط کے بارے میں وضاحت کی درخواست کی توقع ہے۔ وہیں العربیہ/الحدث کے نامہ نگار کے مطابق، حماس کوکل شام بدھ کو اپنا ردعمل موصول ہونے کی توقع ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل نے حماس کے جواب کے انتظارمیں اپنا وفد قاہرہ نہ بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ قاہرہ نے کئی مہینوں کی بے نتیجہ بات چیت کے بعد کل پیر کے روز مصر اور قطر کے نمائندوں کے درمیان ملاقات کا اہتمام کیا۔ اس ملاقات میں جنگ بندی کی تجاویز شامل ہیں۔ اسرائیل-حماس جنگ کے رکنے کی تمام امیدیں ختم ہوتی جا رہی ہیں۔ اس جنگ میں اب تک دونوں طرف سے 38 ہزارافراد مارے جاچکے ہیں۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق، 7 اکتوبر 2023 کو ہوئے حماس کے حملے میں تقریباً 1200 اسرائیلی شہریوں اورفوجیوں کی جان چلی گئی تھی۔ اس کےعلاوہ غزہ میں اسرائیلی کارروائی میں 35 ہزارسے زیادہ افراد کی جانچ جاچکی ہے جبکہ تقریباً ایک لاکھ افراد زخمی ہوئے ہیں۔

 بھارت ایکسپریس۔

Also Read