Bharat Express

Thousands of Gaza’s pregnant women in sever danger: شدید خطرے میں ہیں غزہ کی ہزاروں حاملہ خواتین، صرف نو اسپتال جزوی طور پر کر رہے ہیں کام: وزارت

الصبر محلے اور شیخ رضوان محلے کے مغربی جانب بھی رات بھر جھڑپیں ہوتی رہیں۔ طیارے اس علاقے میں میزائل داغ رہے ہیں۔

شدید خطرے مں ہیں غزہ کی ہزاروں حاملہ خواتنک

طبی سامان کی کمی اور غزہ کے رفح کے الہلال اسپتال میں مریضوں کی بڑی تعداد نے ڈاکٹروں کو روزانہ حاملہ ماؤں اور نوزائیدہ بچوں کی زندگی یا موت کے فیصلے کرنے پر مجبور کر دیا ہے اور مستقبل تاریک نظر آ رہی ہے۔ ڈاکٹر اشرف محمود البشیطی نے الجزیرہ کو بتایا کہ “ہمیں خدشہ ہے کہ جو کچھ شمالی اور وسطی غزہ پٹی میں ہوا، بجلی کی بندش کے معاملے میں، وہی ہمارے ساتھ ہو رہا ہے۔” بجلی کی اس طرح کی کٹوتیوں سے غزہ میں اقوام متحدہ کے اندازے کے مطابق 50,000 حاملہ خواتین انتہائی خطرے میں پڑ جائیں گی۔

 وزارت صحت کی طرف سے فراہم کردہ تازہ ترین اعدادوشمار

غزہ میں 35 میں سے صرف 9 اسپتال جزوی طور پر کام کر رہے ہیں۔ باقی سروس سے باہر ہیں۔

15 نومبر تک فلسطینیوں کی ہلاکتوں کی تعداد 11,470 ہے، جن میں سے 4,407 بچے ہیں، جبکہ 29 ہزار سے زائد افراد زخمی ہیں۔

الشفاء اسپتال میں 11 نومبر سے اب تک 3 قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں سمیت 40 مریض ایندھن کی کمی کے باعث جاں بحق  ہو چکے ہیں۔

طبی ٹیمیں الشفاء اسپتال کے شعبہ جات اور عمارتوں کے درمیان منتقل نہیں ہو سکتیں، کیونکہ ایک اسرائیلی ڈرون کمپلیکس کے اندر یا اس کے ارد گرد آنے والے ہر شخص پر گولی چلاتا ہے۔

ہلاک ہونے والوں میں طبی عملے کے 202 اور سول ڈیفنس کے 26 ارکان شامل ہیں۔ صحت کے 200 سے زائد اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔

شمال سے نقل مکانی کرنے والے اندرونی طور پر بے گھر افراد سڑکوں پر لاشوں کی موجودگی کی اطلاع دے رہے ہیں۔ 15 نومبر تک، 3,640 سے زیادہ شہری لاپتہ ہیں، جن میں 1,770 بچے بھی شامل ہیں جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ ملبے کے نیچے پھنسے ہوئے ہیں یا ہلاک چکے ہیں۔

58 فیصد (تقریباً 276,000) ہاؤسنگ یونٹ تباہ ہو چکے ہیں۔

60 سے زیادہ ایمبولینسوں پر حملہ کیا گیا۔ 55 خراب اور سروس سے باہر ہیں۔

الشفاء اسپتال کے قریب سے تازہ ترین اپ ڈیٹ

الجزیرہ کے مطابق ، الشفاء اسپتال کے اطراف اور السرایا موڑ کی طرف جانے والے تمام راستوں میں صبح سے ہی جھڑپیں جاری ہیں۔

جھڑپوں کی آواز پرتشدد ہے اور فائرنگ کی رفتار بڑھ رہی ہے۔

یہ الشفاء کے قرب و جوار میں ہونے والی سب سے شدید جھڑپیں ہیں جب سے اس پر پہلی بار حملہ کیا گیا تھا۔ دھوئیں کے کالم علاقے کو ڈھانپ رہے ہیں۔

الصبر محلے اور شیخ رضوان محلے کے مغربی جانب بھی رات بھر جھڑپیں ہوتی رہیں۔ طیارے اس علاقے میں میزائل داغ رہے ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read