فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون
پیرس: فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے امریکی صدر جو بائیڈن سے ملاقات کے دوران غزہ میں فوری جنگ بندی پر زور دیا۔ بائیڈن فرانس کے دورے پر ہیں۔ میکرون نے ہفتے کے روز ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا، “نو ماہ کی لڑائی کے بعد، رفح میں صورتحال تشویشناک ہے۔ ہلاکتوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، یہ ناقابل قبول ہے۔”
ژنہوا نیوز ایجنسی نے رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا، “یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ اسرائیل غزہ تک انسانی امداد پہنچانے کے لیے تمام کراسنگ پوائنٹس نہیں کھول رہا ہے۔ بین الاقوامی برادری کئی مہینوں سے اس کا مطالبہ کر رہی ہے۔”
فرانس کے دو روزہ دورے پر ہیں بائیڈن
بائیڈن نے کہا کہ وہ تمام مغویوں کی واپسی اور غزہ میں جنگ بندی کے لیے کام جاری رکھیں گے۔ بائیڈن نارمنڈی لینڈنگ کی 80 ویں سالگرہ کے موقع پر ہونے والی تقریبات میں شرکت کے لیے فرانس کے دو روزہ دورے پر ہیں۔
ادھر ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی نے وسطی غزہ میں نصیرات کیمپ پر اسرائیلی فضائی حملوں میں 210 فلسطینیوں کی ہلاکت کی شدید مذمت کی ہے۔ ہفتے کو جاری ہونے والے ایک بیان میں کنانی نے حملوں کے دوران سینکڑوں فلسطینی شہریوں کی ہلاکت کو ایک ’خوفناک جرم‘ قرار دیا۔
ترجمان نے کہا کہ اسرائیل کی طرف سے کیے جانے والے “جرائم” غزہ میں “جنگی جرائم” کے ساتھ ساتھ مختلف ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کی حکومتوں کی “غیر فعالی” کا نتیجہ ہیں۔
اسرائیلی فضائی حملوں میں 210 ہلاک
خبر رساں ایجنسی ژنہوا کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے اسرائیل کو ہتھیار فراہم کرنے کا الزام امریکہ اور بعض یورپی ممالک پر عائد کیا۔ بتا دیں کہ ہفتے کے روز وسطی غزہ میں اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 210 فلسطینی ہلاک اور 400 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔
اسرائیلی حملوں میں 36,801 کی ہلاکت
ہفتہ کے روز غزہ میں محکمہ صحت کے حکام کی طرف سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق اسرائیلی حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد 36,801 ہو گئی ہے جب کہ 83,680 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔