مرجانا سپولجاریک ایگر
بیجنگ: ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی کی صدر مرجانا سپولجاریک ایگر نے حال ہی میں چائنا میڈیا گروپ (سی ایم جی) کو ایک خصوصی انٹرویو دیا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں مسلح مقابلوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ اس سے بہت بڑا انسانی دباؤ پیدا ہوا ہے۔ سیاسی مذاکرات کے ذریعے اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے لیڈران کو یکساں کوششیں کرنا ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ میں نے صرف غزہ میں اسپتال کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ وہاں کی صورتحال حیران کن ہے۔ ہم اسے نظر انداز نہیں کر سکتے۔ مقامی لوگ نہ صرف فوجی کارروائی سے جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں بلکہ خوراک کی کمی کی وجہ سے بھوک سے مرتے ہیں۔ طبی نظام بھی تباہ ہو رہا ہے۔
ایگر نے کہا کہ ہمارا بنیادی کام طبی امداد فراہم کرنا، پانی کی فراہمی بحال کرنا اور لوگوں کو ہنگامی مدد فراہم کرنا ہے۔ اس کے ساتھ ہم غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی کی حمایت کرتے ہیں۔ ہم مختلف فریقوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ مذاکرات جاری رکھیں اور کسی معاہدے تک پہنچیں۔ غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ غیر انسانی ہے اس لیے انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس جیسی انسانی ہمدردی کی تنظیموں کی مدد کرنا بہت ضروری ہے۔
گفتگو میں انہوں نے کہا کہ سیاسی اور اقتصادی شعبوں اور امن و سلامتی میں چین ایک بہت اہم عالمی اور علاقائی شراکت دار ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ چین مختلف ممالک کو بین الاقوامی انسانی قوانین کی پابندی کرنے کی ترغیب دینے میں اپنا کردار ادا کرے گا۔ ہیومنزم کی جڑیں چین کی روایت اور ثقافت میں پیوست ہیں۔ چین ہمیشہ ہمارے کام کی حمایت کرتا رہا ہے۔ ہم نے کئی تعاون کے فورمز قائم کیے ہیں اور بہت سے معاہدے کیے ہیں۔ امید ہے کہ اس طرح کا تعاون جاری رہے گا اور مزید ٹھوس کامیابیاں حاصل کی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: صدر محمد معیزو کے دورے سے ہندوستان اور مالدیپ کے تعلقات میں بہتری کی امید
بتا دیں کہ7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیل کی جنگ میں کم از کم 36,801 افراد ہلاک اور 83,680 زخمی ہوئے۔ حماس کے حملوں سے اسرائیل میں نظرثانی شدہ ہلاکتوں کی تعداد 1,139 ہے، درجنوں افراد اب بھی غزہ میں قید ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔