مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فائرنگ سے ایک فلسطینی جاں بحق
فلسطینی قدس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مقبوضہ مغربی کنارے میں طوباس کے قریب تیاسر گاؤں سے تعلق رکھنے والا عمر وحدان منگل کے روز صبح تصادم کے دوران اسرائیلی فوج کی گولی لگنے سے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ وحدان تیسرا فلسطینی ہے جو منگل کے روز اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں مارا گیا ہے۔ اس کے قتل کے بعد مقبوضہ مغربی کنارے میں 7 اکتوبر سے اب تک ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 242 ہو گئی ہے۔
مصادر محلية: ارتقاء الفتى عمر وهدان من قرية تياسير قرب طوباس متأثراً بإصابته برصاص قوات الاحتلال خلال مواجهات صباح اليوم. pic.twitter.com/123F2Lf0wQ
— شبكة قدس الإخبارية (@qudsn) November 28, 2023
شمالی غزہ کے علاقوں میں دیکھا گیا اسرائیلی ڈرون
غزہ کے ایک آزاد صحافی عماد زقوت نے الجزیرہ کو بتایا ہے کہ اسرائیلی ڈرون بیت حانون اور شمالی غزہ کے دیگر علاقوں پر پرواز کرتے ہوئے دیکھے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج صبح غزہ کے مغربی اور شمالی علاقوں میں اسرائیلی توپ خانے سے گولہ باری کی گئی۔
رہا ہونے والوں سے زیادہ ہے گرفتار فلسطینیوں کی تعداد
فلسطینی قیدیوں کی سوسائٹی کا کہنا ہے کہ جمعہ کو جنگ بندی کے آغاز کے بعد سے اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے میں 168 فلسطینیوں کو حراست میں لیا ہے۔ اسی عرصے کے دوران اسرائیل نے معاہدے کے تحت جمعے سے اب تک 150 فلسطینیوں کو رہا کیا ہے۔
فلسطینیوں کی ‘مزید نقل مکانی’ سے گریزکرے اسرائیل: امریکہ
سینئر امریکی حکام کی میڈیا رپورٹس موصول ہو رہی ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کو بائیڈن انتظامیہ نے کہا تھا کہ اگر وہ جنگ بندی کے بعد اپنی فوجی مہم کی تجدید کرتا ہے تو اسے جنوبی غزہ میں فلسطینیوں کی “مزید نمایاں نقل مکانی” سے بچنے کے لیے کام کرنا چاہیے۔ امریکی حکام نے، جنہوں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر صحافیوں کو بریفنگ دی، کہا کہ امریکی حکومت نے جمعہ کو جنگ بندی شروع ہونے سے پہلے زیادہ شہری ہلاکتوں یا بڑے پیمانے پر نقل مکانی سے بچنے کی کوشش کی۔ وائٹ ہاؤس نے اسرائیل پر مزید دباؤ ڈالنا شروع کر دیا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ان کے مستقبل کی جارحیت کو “غور سے سوچا جائے”۔