Bharat Express

Mallikarjun Kharge

دراصل اتوار کو جموں و کشمیر کے جسروٹا میں منعقدہ ایک ریلی میں کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کی طبیعت خراب ہوگئی تھی، لیکن کچھ دیر توقف کے بعد انہوں نے اپنی تقریر جاری رکھی اور حکمراں جماعت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو اقتدار سے ہٹانا چاہیے۔

کانگریس صدر کھڑ گے جموں و کشمیر کے جسروٹا میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کر رہے تھے۔ اس دوران ان کی طبعیت خراب ہوگئی۔ جلسہ عام میں تقریر کرتے ہوئے انہیں بے چینی محسوس ہوئی اور انہیں چکر آنے لگے۔

راجیہ سبھا ایم پی نے کہا، ’’مودی جی غیر ضروری طور پر جموں و کشمیر آ رہے ہیں اور نوجوانوں کے لیے جھوٹے آنسو بہا رہے ہیں۔ وہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ انہوں نے نوجوانوں کی فلاح و بہبود کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں، جب کہ سچائی یہ ہے کہ انہوں نے اپنے دور میں نوجوانوں کے مستقبل کو محض اندھیروں میں دھکیل دیا ہے۔

پی ایم مودی کے علاوہ لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی، کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے سمیت کئی لیڈروں نے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کو ان کی 92 ویں سالگرہ پر سوشل میڈیا پر مبارکباد دی۔

ہریانہ کانگریس میں جاری اختلاف کے درمیان کماری شیلجا نے پارٹی کو الٹی میٹم دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاملہ حل کرنے کے بعد ہی وہ انتخابی تشہیر کریں گی۔ دراصل، کل شام انہوں نے کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے سے ملاقات کرکے ناراضگی ظاہرکی تھی۔

کانگریس نے اگست میں طارق حمید قرہ کو جموں و کشمیر یونٹ کا صدر مقرر کیا تھا۔ انہوں نے وقار رسول وانی کی جگہ لی تھی۔ کھڑگے نے تارا چند اور رمن بھلا کو جموں و کشمیر کا ورکنگ صدور بھی مقرر کیا تھا۔

کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے  آج (21 ستمبر) کوجموں پہنچے۔ یہاں پر وہ سابق نائب وزیراعلیٰ اور پارٹی امیدوار تارا چند کے لئے تشہیر کرنے آئے ہیں۔

گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ بدھ کی رات تقریباً 7.30 بجے اس وقت پیش آیا جب مہادلت بستی کے کئی گھروں میں خواتین کھانا بنا رہی تھیں۔ اس واقعے میں ضروری گھریلو سامان جل کر راکھ ہو گیا جب کہ اس آتشزدگی میں کئی مویشی جل کر ہلاک ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔

ون نیشن ون الیکشن کی رپورٹ اس سال مارچ میں صدر دروپدی مرمو کو پیش کی گئی تھی۔ رپورٹ کے متعلق سابق صدر رام ناتھ کووند کی قیادت والی کمیٹی نے کہا ہے کہ یہ رپورٹ تمام فریقوں، ماہرین اور محققین سے بات چیت کے بعد تیار کی گئی ہے۔

کانگریس کے انتخابی منشور سے متعلق ہریانہ کے سابق وزیراعلیٰ بھوپیندر سنگھ ہڈا نے کہا کہ اندرا گاندھی نے 1966 میں ہریانہ کو بنایا، تب سے 2014 تک ہریانہ نے ترقی کی، لیکن گزشتہ 10 سالوں میں ہریانہ بہت پیچھے چلا گیا ہے۔ ہم ہریانہ کو پھر سے نمبر ون بنائیں گے۔