رام لیلا میدان میں منعقد مہا ریلی سے کانگریس صدر ملیکا رجن کھڑگے خطاب کرتے ہوئے
نئی دہلی : کانگریس صدرملیکا رجن کھڑگے نے دلت اوبی سی، مائنارٹی اور آدیواسی پریسنگھ کے ذریعہ نئی دہلی کے تاریخی رام لیلا میدان میں منعقد مہا ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک میں آئین بچانے کی ضرورت ہے، کیونکہ آئین کے ذریعہ ہی ہمیں تمام حقوق ملے ہیں،آئین بچانے کے لئے سبھی کو متحد ہونا پڑے گا،اگر سبھی لوگ متحد ہوگئے تو پھر کوئی طاقت اسے نہیں ختم کر پائے گی۔ کھڑگے نے کہا کہ پلیسیزآف ورشپ ایکٹ 1991 ملک میں پہلے سے ہی موجود ہے، پھر اس کی خلاف ورزی کیوں کی جا رہی ہے؟
کانگریس صدر ملیکا رجن کھڑگے نے کہا کہ میں ججوں کا بہت احترام کرتا ہوں، لیکن ایک جج صاحب نے ایک ایسا فیصلہ کیا کہ اب ہر جگہ ملک میں سروے کرایا جا رہا ہے کہ یہ مندر تھا اب مسجد کیسے ہوگئی؟ سینکڑوں جگہ پر ایسا ہو رہا ہے۔
بی جے پی منھ میں رام بغل میں چھری پالیسی پرعمل پیرا، کھڑگے
انہوں نے مزید کہا کہ موہن بھاگوت نے کہا کہ میرا مقصد رام مندر بنانے کا تھا، ہر جگہ شوالیہ تلاش کرنے کی ضرورت نہیں ہے، پھر نریندر مودی اور امت شاہ ان کی بات کو کیوں نہیں مانتے ہیں؟ یہ لوگ آر ایس ایس کی وجہ سے ہی جیت کر آئے ہیں۔ اگر وزیر اعظم مودی اور امت شاہ موہن بھاگوت کی بات نہیں مانتے ہیں تو پھر ہم یہی سمجھیں گے کہ منہ میں رام اور بغل میں چھری والی صورتحال ہے۔
ऐतिहासिक रामलीला मैदान पर आज हो रही संविधान बचाने, आरक्षण की सीमा बढाने और जाति जनगणना के लिए रैली में देश भर से पधारे आप सभी साथियों को मैं बधाई देता हूं।
दलित, OBC, Minorities और आदिवासी संगठनों के federation को भी मैं बधाई देता हूं जिसके बैनर तले यहां पर एक छोटा भारत इकट्ठा… pic.twitter.com/xuUIEg8yVJ
— Mallikarjun Kharge (@kharge) December 1, 2024
آئین کے ذریعہ ہی حقوق ملے
بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر اورگرونانک کا حوالہ دیتے ہوئے ملیکا رجن کھڑگے نےکہا کہ آئین کے ذریعہ ہی سبھی کو حقوق ملے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مذہب کے نام پر طرح طرح کا لالی پاپ دیتے ہیں، وہ نفرت پھیلاتے ہیں اوراسی پالیسی کے خلاف ہماری لڑائی ہے، بی جے پی اخلاقیات کی بات کرتی ہے، لیکن کام غیر اخلاقی کرتی ہے۔
ملیکا رجن کھڑگے نے بی جے پی پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی ای وی ایم کے ذریعہ ووٹ چراتی ہے، ایم ایل اے کو بھی چرا لیتی ہے، لوگوں کے پنشن بھی چراتی ہے، کسانوں کا ایم ایس پی تو دینے کی بات دور ہے، کسانوں کو کچل کر مارتی ہے، جمہوریت میں آزادانہ اور منصفانہ الیکشن ہونا چاہئے، میرا مطالبہ ہے کہ آزاد اور شفاف الیکشن ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ایک گھنٹے میں ایک ایک ہزار ووٹ ڈالے جاتے ہیں، بیٹری بھی استعمال ہوتی ہے اور پھر بھی 90 فیصد چارج رہ جاتی ہے۔
“जाति जनगणना और EVM विरोध LIVE | ऐतिहासिक रैली में जुड़ें!”@aiparisangh @kharge #rally #EVM_हटाओ_लोकतंत्र_बचाओ#EVM https://t.co/ypyL5LLEhf
— Dr. Udit Raj (@Dr_Uditraj) December 1, 2024
ڈرنے کی نہیں لڑنے کی ضرورت
ملیکا رجن کھڑگے نے کہا کہ ہم ذات پات پر مبنی مردم شماری چاہتے ہیں، کیونکہ اس سے ہر کسی کی تعداد کا پتہ چلے گا، لیکن مودی حکومت ایسا نہیں ہونے دینے چاہتی ہے۔ مودی جی انکم ٹیکس اور ای ڈی کے ذریعہ لوگوں کو ڈراتے ہیں، لیکن آپ کو ڈرنے کی نہیں بلکہ لڑنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں مہنگائی میں بہت اضافہ ہوتا جا رہا ہے، ہم ای وی ایم کی لڑائی لڑیں گے، ہم ریزرویشن کو بڑھائیں گے تاکہ اوبی سی کو ان کا حق مل سکے۔
ملیکا رجن کھڑگے نے کہا کہ جاؤ اور جاکر لال قلعہ کو توڑ دو، کیونکہ مسلمان نے بنایا ہے۔ قطب مینار مسلمان نے بنایا، تاج محل مسلمان نے بنایا اور حیدرآباد کا چار مینار بھی کسی مسلمان بنایا ہے، تو جاؤ اور جاکر توڑدو۔ انہوں نے کہا کہ میں ہندو ہوں، لیکن میں سیکولر ہوں، کیا سیکولر ہونے کی وجہ سے میں ہندو نہیں ہوں؟ میری پارٹی سیکولر ہے اس لئے ہم سیکولرازم کی بات کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وقف بل پر ہم کانگریس کے لوگ پوری قوت آواز اٹھا رہے ہیں اور اس کی لڑائی جاری رہے گی۔ ورشپ ایکٹ 1991 کا قانون پارلیمنٹ نے بنایا ہے، پھر اس کو کیوں نہیں مانتے؟ ہماری لڑائی حقوق اور انصاف کی ہے، آئین کے دائرے میں ہم یہ لڑائی لڑتے رہیں گے۔
سیاسی لیڈران سمیت سرکردہ شخصیات کی شرکت
اس مہا ریلی میں کانگریس پارٹی کے صدرملکا رجن کھڑگے، ڈاکٹر ادت راج، چودھری آفتاب احمد، کانگریس رکن اسمبلی مامن خان، کمار فاروقی (رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ) ایم گردیپ سنگھ سپل (جنرل سکریٹری کانگریس) ،کانگریس کے رکن پارلیمنٹ طارق انور اور اترا کھنڈ کے رکن اسمبلی اوردہلی کانگریس کے انچارج قاضی نظام الدین سمیت دیگر لیڈران و سرکردہ شخصیات نے شرکت کی ۔
بھارت ایکسپریس۔