Bharat Express

Mallikarjun Kharge

امت شاہ نے کہا کہ میرا ویڈیو الیکشن کے دوران ایڈٹ کر کے پھیلایا گیا۔ اب امبیڈکر کے بارے میں غلط فہمی پھیلائی جا رہی ہے۔ میں اس پارٹی سے آیا ہوں جو بابا صاحب کی توہین نہیں کر سکتی۔ ہم نے امبیڈکر کے کام کو آگے بڑھایا ہے۔ ہم نے ریزرویشن کو آگے بڑھانے کے لیے کام کیا۔

کانگریس لیڈر کھرگے نے کہا کہ اگر پی ایم مودی کو  امبیڈکر جی سے محبت ہے، تو امت شاہ کو آج رات 12 بجے تک ہٹا دینا چاہئے، جو شخص آئین پر حلف لینے کے بعد ایوان میں آتا ہے۔وہ وزیر بن جاتا ہے۔ اگر وہ  آئین کی توہین کرے تو اسے کابینہ میں رہنے کا کوئی حق نہیں۔

دونوں کو ایک دوسرے سے ملتے ہوئے مسکراتے ہوئے اور بات کرتے ہوئے دیکھا گیا۔حالانکہ اس ملاقات کے دوران  کانگریس چیف وہپ جئے رام رمیش اور وہپ ڈاکٹر ناصر حسین بھی  ان کے ساتھ تھے۔یہ ملاقات راجیہ سبھا چیئرمین کی دعوت پر ہوئی ہے۔

ملکارجن کھرگے نے کہا کہ جنہوں نے ملک کے لیے جنگ نہیں لڑا۔ وہ آزادی اور آئین کی اہمیت کو کیسے جانیں گے۔ وزیراعظم ہمیں پڑھا رہے تھے اور کہتے تھے کہ ہم جھوٹ بولتے ہیں۔ لیکن وہ ایک نمبر کا جھوٹا وزیر اعظم ہیں۔

راج ناتھ سنگھ نے کہا، "پچھلے کچھ سالوں میں ملک میں ایسا ماحول بنایا گیا کہ آئین ایک خاص طبقے کے لوگوں کے لیے ہے۔ آئین بنانے میں بہت سے لوگوں کے کردار کو جان بوجھ کر نظر انداز کیا گیا۔

چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ کو جواب دیتے ہوئے راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ آپ نے آئین کی خلاف ورزی کی ۔ ہم یہاں آپ کی تعریف کرنے نہیں آئے۔

راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ کے خلاف تحریک عدم اعتماد سے متعلق نوٹس پر کانگریس، ترنمول کانگریس، عام آدمی پارٹی، ڈی ایم کے، سماجوادی پارٹی اور جے ایم ایم سمیت کچھ دیگراپوزیشن پارٹیوں کے 60 اراکین پارلیمنٹ کے دستخط ہیں۔ اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ نے جگدیپ دھنکھڑ پرجانبداری کرنے کا الزام لگایا ہے۔

خبر ہے کہ سیٹ نمبر 222 جو کانگریس کے سینئر رہنمااور سینئر وکیل ابھیشک منو سنگھوی کے نام پر مقرر ہے،اسی سیٹ کے نیچے سے کل راجیہ سبھا کے ملازمین نے صفائی کرتے وقت نوٹ کی گڈی برآمد کی ہے۔

نئی دہلی کے تاریخی رام لیلا میدان میں منعقد مہا ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک میں آئین بچانے کی ضرورت ہے، کیونکہ آئین کے ذریعہ ہی ہمیں تمام حقوق ملے ہیں،آئین بچانے کے لئے سبھی کو متحد ہونا پڑے گا۔

میٹنگ میں راہل گاندھی نے لیڈروں سے ہمت نہ ہارنے کی اپیل کی۔ اس دوران راہل گاندھی نے کہا کہ صرف ای وی ایم ہی سوالیہ نشان نہیں ہے، پورا انتخابی نظام شک کے دائرے میں ہے اور الیکشن کمیشن غیر جانبدارانہ کردار ادا نہیں کر رہا ہے۔